سرینگر//
جموںکشمیر میں سال ۱۹۹۰کے بعد پہلی بار لالچوک میں یوم جمہوریہ کے موقع پر دکانیں معمول کے مطابق کھلی رہیں اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ بھی معمول کے مطابق رواں دواں تھا۔
اطلاعات کے مطابق لالچوک میں یوم جمہوریہ کے موقع پر کاروباری ادارے پوری طرح سے کھلے تھے ۔
یو این آئی کے نامہ نگار نے بتایا کہ گھنٹہ گھر کے آس پاس سبھی دکانیں کھلی رہنے سے مارکیٹ میں چہل پہل دیکھنی کو ملی۔انتظامیہ کی جانب سے اس بار موبائیل انٹرنیٹ کو بھی معمول کے مطابق بحال رکھا گیا جس کی عوامی حلقوں نے سراہنا کی ہے ۔
بتادیں کہ سال ۱۹۹۰میں حالات ناسازگار ہونے کے بعد یوم جمہوریہ اور ۱۵؍اگست کے موقع پر کشمیر میں مکمل بند رہتا تھا لیکن آج اس کے برعکس لالچوک اور اُس کے ملحقہ علاقوں میں کاروباری ادارے پوری طرح سے کھلے تھے ۔
دریں اثنا پائین شہر میں یوم جمہوریہ کے موقع پر کاروباری ادارے ٹھپ رہنے سے بازار سنسان اور سڑکیں ویران پڑی ہوئی تھی۔
کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر شہر خاص میں چپے چپے پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی تاہم بارہ بجے کے بعد پائین شہر کے اندرونی علاقوں میں کہیں کہیں دکانیں کھولی گئی۔