نئی دہلی//
ہندوستان نے جموں کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بیانات پر آج پھر سرزنش کی اور کہا کہ انہیں ہندوستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے ۔
آج یہاں ایک باقاعدہ بریفنگ میں پاکستانی لیڈروں کے ٹویٹس کے بارے میں پوچھے جانے پر وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ ہم نے کئی بار اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ جموں کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے ۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا’’ آئین کا آرٹیکل۳۷۰مکمل طور پر ہندوستان اور ہمارے آئین کا اندرونی معاملہ ہے ۔ ہم نہیں مانتے کہ انہیں اس پر کچھ کہنے کا کوئی بھی حق ہے ‘‘۔
ٹوئٹر پر گفتگو میں پاکستانی وزیراعظم نے کہا تھا کہ جنوبی ایشیا میں امن اور ترقی تنازعہ کشمیر کے حل سے جڑا ہوا ہے ۔ان کا کہنا تھا’ ’حق خود ارادیت‘ کے دن کے موقع پر وہ عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہندوستانی جموں کشمیر کے لوگوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دلانے میں مدد کریں۔ ہندستان کو۵؍اگست ۲۰۱۹کا فیصلہ بدلنا ہوگا۔‘‘
دریںاثناوزارت خارجہ کے ترجمان کاکہنا تھا کہ ہندوستان اور فرانس کے درمیان آج یہاں۳۶واں اسٹریٹجک ڈائیلاگ اختتام پذیر ہوا، جس میں یوکرین، افغانستان اور ہند،بحرالکاہل خطے کی صورتحال اور سائبر سیکورٹی سمیت عالمی سلامتی کے منظر نامے پر گہرائی سے بات چیت کی گئی۔
باگچی نے کہا کہ ہندوستانی وفد کی قیادت قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال نے کی اور فرانسیسی وفد کی قیادت فرانسیسی صدر ایمانوئل میخواں کے سفارتی مشیر ایمانوئل بون نے کی۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستان اور فرانس کے درمیان موجودہ عالمی سلامتی کے منظر نامے سمیت مختلف امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی جن میں یوکرین روس جنگ، علاقائی سلامتی کے حوالے سے افغانستان کی صورتحال، دہشت گردی، سائبر سیکورٹی وغیرہ شامل ہیں۔ انڈو پیسیفک خطے میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو مزید گہرا کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
باگچی کے مطابق بون نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات کی ہے اور وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور جی۲۰میں ہندوستانی شیرپا امیتابھ کانت سے بھی ملاقات کریں گے ۔