نئی دہلی//
ہندوستان اور چین کے درمیان سرحدی معاملات پر۱۷ویں سینئر ملٹری کمانڈر سطح کی میٹنگ منگل۲۰دسمبر کو ہوئی، جس میں مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول ( ایل اے سی) پر زیر التواء معاملوں کو جلد سے جلد حل کرنے کیلئے رابطہ اور تبادلہ خیال قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے یہاں ایک باقاعدہ بریفنگ میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہند،چین کور کمانڈر سطح کی ۱۷ویں میٹنگ ۲۰دسمبر کو چوشول مولدو میں ہوئی۔
گزشتہ ۱۷جولائی کو ہونے والی۱۶ویں میٹنگ سے ہونے والی پیش رفت کو آگے بڑھاتے ہوئے ، دونوں فریقوں نے مغربی سیکٹر میں ایل اے سی پر اہم امور کے حل پر اپنے اپنے خیالات کھلے اور تعمیری طور سے مشترک کئے ۔
باگچی نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان دونوں ممالک کے لیڈروں کے رہنما خطوط کے مطابق کھلی اور گہرائی سے بات چیت ہوئی تاکہ ایل اے سی کے مغربی سیکٹر میں باقی ماندہ معاملات کو حل کا حل نکالا جاسکے اور امن و استحکام کو برقرار رہے ، جس سے ہندوستان اور چین کے دو طرفہ تعلقات کو فروغ حاصل ہوسکے ۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ عبوری انتظامات کے تحت دونوں فریقین نے مغربی سیکٹر میں زمینی سطح کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ دونوں فریقوں نے فوجی اور سفارتی ذرائع سے ایک دوسرے کے ساتھ قریبی رابطے برقرار رکھنے اور بقیہ امور کے باہمی طور پر قابل قبول حل کے لیے کام کرنے پر اتفاق کیا۔
توانگ واقعے کے بعد ہندوستان اور چین کے درمیان یہ پہلی فوجی سطح کی میٹنگ تھی۔
چین میں کووڈ کی صورتحال اور بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں کیلئے ایڈوائزری کے بارے میں پوچھے جانے پر ترجمان نے کہا کہ ہم اپنے سفارت خانے کے ذریعے چین میں کووڈ کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم نے ادویات اور ویکسین کے ذریعے دنیا کے دیگر ممالک کی مدد کی ہے کیونکہ ہمیں دنیا کی فارمیسی کہا جاتا ہے ۔ ہم نے ابھی تک کوئی ٹریول ایڈوائزری جاری نہیں کی ہے لیکن لوگوں کو چاہئے کہ وہ جس ملک میں رہتے ہیں اس کے رہنما خطوط پر عمل کریں۔