نئی دہلی/۲۲دسمبر
چین کے معاملے پر اپوزیشن اراکین نے آج بھی لوک سبھا میں ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی تیسری بار لنچ کے وقفے کے بعد شام 4 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔
دو بار ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی دوپہر دو بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، کانگریس سمیت کئی دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے صدرنشیں کریت سولنکی سے درخواست کی کہ اپوزیشن کو ایوان میں بولنے کی اجازت دی جائے ، لیکن مسٹر سولنکی نے اراکین پارلیمنٹ کی بات سنے بغیر اور انہیں کوئی یقین دہانی کرائے بغیر اراکین سے کہا کہ وہ ر ضابطہ 377 کے تحت اپنے معاملے اٹھائیں۔
کانگریس اراکین نے کہا کہ ان کی بات سنی جائے ، اس لیے صدر نشیں کو چین کے معاملے پر ایوان میں بحث کرانی چاہیے ۔ جب مسٹر سولنکی نے ان کی بار بار کی درخواستوں پر کوئی توجہ نہیں دی تو اراکین نے نعرے بازی کی اور ایوان کے وسط میں ہنگامہ آرائی کی۔
ہنگامے کے درمیان وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے ایوان میں کورونا کی صورتحال کے سلسلے میں بیان دیا۔ جب مسٹر منڈاویہ بول رہے تھے ، اس وقت ایوان میں ہنگامہ آرائی کی وجہ سے کچھ سنائی نہیں دیا اور ہنگامہ آرائی کے درمیان ہی انہوں نے ایوان میں اپنا بیان پڑھ کر سنایا۔
وزیر صحت کے بیان کے بعد اراکین کا ہنگامہ جاری رہا، لیکن مسٹر سولنکی نے ضابطہ کے تحت عوامی اہمیت کے مسائل اٹھانے کو کہا۔