سرینگر//
جموں کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں آنگن واڑی ورکروں اور ہیلپروں نے اپنی مانگوں کو لے کر احتجاج کیا ۔
اطلاعات کے مطابق آنگن واڑی ورکروں اور ہیلپروں کی ایک بڑی تعداد نے منگل کے روز سرینگرکی پریس کالونی میں احتجاجی کرتے ہوئے انتظامیہ کے خلاف جم کرنعرہ بازی کی۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران مظاہرین نے کہاکہ ایل جی انتظامیہ کی جانب سے آنگن وارڈی ورکروں کی ریٹائرمنٹ حد ۶۰سال مقرر کی گئی ہے جو ہمارے ساتھ نا انصافی ہے ۔
مظاہرین نے کہاکہ ملک کی دیگر ریاستوں میں ۶۵سال کی حد مقرر ہے لیکن جموںکشمیر یوٹی میں اس کے برعکس ہو رہا ہے ۔
اُن کے مطابق انتظامیہ نے ہمیں پنچوں، سرپنچوں او ر کونسلروں کے حوالے کیا جو ہمیں قطعی منظور نہیں ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ ہم سینٹر کی اسکیموں کو عملی جامہ پہنا کر لوگوں تک پہنچاتے ہیں اگر ہماری بات نہیں مانی گئی تو کرپشن بڑھے گا ۔
مظاہرین نے کہاکہ آنگن واڑی ورکروں اور ہیلپروں کیلئے پنشن اسکیم لاگو ہونی چاہئے اور جس طرح سے باقی ملازمین کو پنشن مراعات دی جارہی ہیں اسی طرح آنگن واڑی وکرروں کو بھی ملنی چاہئے ۔
خواتین مظاہرین نے بتایاکہ ریٹائرمنٹ کے وقت ہمیں پانچ سے دس لاکھ روپے کی رقم ملنی چاہئے ۔
اس موقع پر جموں کشمیر پولیس نے آنگن واڑی ورکروں کی جانب سے لالچوک کی طرف پیش قدمی کو روکا اور اُنہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی جس دوران کئی خواتین بے ہوش ہو گئیں۔