نئی دہلی// حکومت سے جمعہ کو پارلیمنٹ میں ملک کی نجی ایئر لائن کمپنیوں کے ذریعی مسافروں سے کرایے کے نام پرہر طرح کی فیس وصول کرنے اور ٹکٹوں کی منسوخی کے نام پر 75 فیصد سے زیادہ رقم کاٹ لینے اور پورا کرایہ ادا کرنے کے باوجود سیٹوں کی الاٹمنٹ پر ری چارجنگ کے رجحان کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔
کانگریس کے رکن ڈاکٹر کے جے کمار نے لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کے شہری ہوابازی کے وزیر کے نوٹس میں یہ حقیقت لانا چاہتے ہیں کہ ایئر لائنز مسافروں سے بہت زیادہ رقم وصول کر رہی ہیں۔ ٹکٹ کینسل کرنے پر 75 فیصد سے زیادہ رقم کاٹی جاتی ہے اور مسافر کو بہت کم رقم ملتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مسافروں کے کرایے میں مختلف قسم کے ٹیکس جیسے ایروناٹیکل سیکیورٹی ٹیکس، یوزر ڈیولپمنٹ فیس، ایئرپورٹ فیس وغیرہ لیے جاتے ہیں۔
ڈاکٹر جے کمار نے کہا کہ شہری ہوا بازی کے وزیر کو اس طرح کے رجحانات پر روک لگانی چاہیے ۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اپراجیتا سارنگی نے اوڈیشہ میں لوہے کی کان کنی میں گھپلے کا الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ لوہے کی کانوں کی نیلامی میں بڑے پیمانے پر گھپلہ ہورہا ہے اور اس سے سرکاری خزانے کو نقصان ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوہے کی خام دھات کی دستیابی 0.9 فیصد ہے ، وہاں نئے ٹینڈرز نے سال 2019-20 میں کم گریڈ ایسک کی دستیابی 27.3 فیصد، اپریل 2022 میں 42.3 فیصد اور مئی میں 58.9 فیصد ظاہر کی۔ اس طرح اعلیٰ معیار کے خام لوہے کی نیلامی کی رقم کم ہو گئی اور حکومت کے خزانے کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس سلسلے میں ریاستی حکومت کو خط لکھا جائے تو ریاستی حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگے گی۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اس گھپلے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔