کلکتہ// سی بی آئی نے بھرتی بدعنوانی معاملے میں جانچ رپورٹ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کی عدالت میں پیش کردیا ہے ۔ جانچ کی بنیاد پر، مرکزی تفتیشی ایجنسی نے عدالت کو بتایا کہ نائیسا کمیونیکیشن پرائیویٹ لمیٹڈ[؟]نامی کمپنی کو گروپ سی، گروپ ڈی، نویں سے دسویں اور گیارہویں سے بارہویں کے امیدواروں کی جوابی پرچوں (او ایم آر شیٹس) کا جائزہ لینے کے لیے بھیجا گیا تھا۔ سی بی آئی نے بھرتی گھوٹالہ کی تحقیقات کے دوران نوئیڈا میں اس کمپنی کے سابق ملازم پنکج بنسل کے گھر سے تین ہارڈ ڈرائیوز ضبط کیئے ہیں۔
ان تینوں ہارڈ ڈسکوں میں جوابی شیٹس (OMR شیٹس) اور نمبرز کی اسکین شدہ کاپیاں موجود تھیں۔ سی بی آئی حکام کو جانچ سے معلوم ہوا ہے کہ امتحان دینے والوں کی جوابی شیٹوں کو جانچ کے بعد نمبروں کے ساتھ ڈیٹا بیس میں رکھا جاتا ہے ۔
سی بی آئی نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ تین ہارڈ ڈسک اور کمیشن کے ڈیٹا بیس کی جانچ سے معلوم ہوا کہ جوابی پرچوں کی جانچ میں بڑے پیمانے پر ہیرا پھیری ہوئی ہے ۔ سی بی آئی نے جانچ کے دوران کمیشن کا ڈیٹا بیس بھی ضبط کرلیا۔ سی بی آئی کے ذرائع کے مطابق اس معاملے میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے ۔ سی بی آئی نے نوئیڈا میں اسکمپنی سے ملنے والے تمام دستاویزات اسکول سروس کمیشن کو بھی دیے ہیں۔