سرینگر/۴۱نومبر
پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاو¿سنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر ‘ ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم ‘نریندرا مودی کا جموں کشمیر کی ترقی کا خواب پورا ہو رہا ہے ۔
پیر کو کہا کہ جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے وزیر اعظم کا عزم حقیقت میں بدل رہا ہے اور اس کے حوالے سے کام شد و مد سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں وزیر اعظم کے ترقیاتی اقدامات نے عوام اور ملک کے درمیان ایک جذباتی رشتہ قائم کیا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ مرکزی اسکیموں سے براہ راست لوگوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور مجھے خوشی ہوئی کہ زمینی سطح پر کام جاری ہے۔
سرینگر میں پیر کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میںپوری نے کہا کہ لوگ مرکزی حکومت کے آرٹیکل370 اور35اے کی رکاوٹ کو دور کرنے کے دور اندیش فیصلے کی وجہ سے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اقتصادی ترقی میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
پوری نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر یوٹی میں اب ترقی کی ایک نئی صبح کا آغاز ہوا ہے جس کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ 11,721 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے 25 نئے نیشنل ہائی وے پروجیکٹوں کو تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی ہے، 13,600 کروڑ روپے کے 168 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے ہیں، سات نئے میڈیکل کالجوں کو منظوری دی گئی ہے جن میں میڈیکل سیٹوں کی تعداد 500 سے بڑھ کر 955 ہو گئی ہیں، جموں و کشمیر میں دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل بنایا گیا ہے، وندے بھارت ایکسپریس جموں سے دہلی تک چل رہی ہے اور سیاحوں کی تعداد میں ایک لاکھ سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے تحت، پی ایم اجولا کے تحت تقریباً 12 لاکھ ایل پی جی کنکشن فراہم کیے گئے ہیں جبکہ پی ایم اے وائی (یو) کے تحت 50,000 مکانات کی منظوری دی گئی ہے۔
پوری نے کہا کہ پٹرولیم کی قیمتوں میں جولائی 2021 سے اگست 2022 تک امریکہ اور کینیڈا میں 43 فیصد سے 46 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ بھارت دنیا کا واحد ملک ہے جہاں اس مدت کے دوران صرف 2 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جب دنیا کے بہت سے ممالک ایندھن کی قلت اور قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کا مشاہدہ کر رہے ہیں، یہاں بھارت میں حتیٰ کہ ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی ایندھن کی کوئی کمی نہیں ہے۔
اس سے پہلے سرینگر میں ضلعی انتظامیہ کے افسران کے ساتھ تبادلہ خیال کے دوران پوری نے کہا کہ مرکز جموں و کشمیر میں ترقی کے حوالے سے نئے سنگ میل حاصل کرنے کے لیے وعدہ بند ہے۔
پوری نے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کی پیش رفت اور پی ایم آواس یوجنا، پی ایم اجولا، پی ایم سواندھی، ایس بی ایم 2.0 اور امرت 2.0 جیسی سرکاری اسکیموں کے تحت کئے گئے کاموں کا جائزہ لیا۔جائزہ میٹنگ کے دوران، وزیر نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال وقت کی ضرورت ہے اور سرینگر ان شہروں میں شامل ہو گا جہاں ایسی حکمت عملی ترجیحی بنیادوں پر اپنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچرے کو جدید معیار کے مطابق پروسیس کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اسے ایک جگہ پر ٹھکانہ نہ لگایا جائے جو ماحولیاتی نظام کے لیے خطر ناک ہے۔
مختلف مرکزی معاونت والی اسکیموں کے استفادہ کنندگان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے پوری نے کہا کہ ہاو¿سنگ اور شہری امور کے تحت بہت سی اسکیمیں اور پروجیکٹ موجود ہیں جن سے لوگوں کو مستفید ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم ٹیکنالوجی کے استعمال کی بدولت وسائل کے استعمال کو پہلے کی نسبت بہتر بنا سکتے ہیں۔
سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت سرینگر میں شروع کیے گئے کاموں پر تفصیلات دیتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ شہری منصوبہ بندی ضروری ہے کیونکہ شہروں میں نئی بستیاں آباد ہو چکی ہیں اور نئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پرانی روایات کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری کام کو ایک لٹمس ٹیسٹ ہے یعنی شہریوں کے لیے فوائد پیدا کرنا اور اس کے لیے لوگوں کی آواز کو سننے کی ضرورت ہے۔
شہری علاقوں میں ترقی کی وجہ سے اقتصادی فروغ پر تبصرہ کرتے ہوئے پوری نے کہا کہ شہری علاقوں کو پہلے نظر انداز کیا گیا تھا اور حکومت نے اس شعبہ میں اصلاحات کا موقع اٹھایا، جو اس حقیقت سے عیاں ہے کہ شہر اب ملک کے جی ڈی پی میں سب سے زیادہ شراکت دار ہیں۔
مرکزی وزیر کو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہر کی تعمیر نو کے بارے میں تفصیلات فراہم کی گئی۔ انہوں نے مختلف منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے لگن سے کام کرنے پر انتظامیہ کو سراہا۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور بلدیاتی اداروں کو سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سے نمٹنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے، سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال کی حوصلہ شکنی اور لوگوں کی آواز کو بروقت سننے کا مشورہ دیا۔
مختلف اسکیموں کے استفادہ کنندگان کو منظوری کے آرڈر سونپتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ترقی کے ثمرات نچلی سطح پر غریب ترین افراد تک پہنچنے چاہئیں اور حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ وہ کسی بھی مصیبت کے وقت لوگوں کا خیال رکھے۔