سرینگر//
ایس ایس پی شوپیاں‘ تنوشری نے جمعے کے روز کہاکہ کاپرن گاوں میں جیش ملی ٹینٹ کی ہلاکت سیکورٹی فورسز کے نظریہ سے بہت بڑی کامیابی ہے ۔
تنوشری نے کہا کہ جاں بحق ملی ٹینٹ پچھلے سات ماہ سے کولگام اور شوپیاں میں سرگرم تھا۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ ایس ایس پی شوپیاں‘ تنوشری نے جمعے کے روز پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ کاپرن گاوں میں جیش ملی ٹینٹ کی ہلاکت سیکورٹی فورسز کیلئے بڑی کامیابی ہے ۔
ایس ایس پی نے کہا کہ کاپرن شوپیاں میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد۳۴آر آر‘۱۷۸ویںبٹالین سی آر پی ایف اور جموں وکشمیر پولیس نے درمیانی شب تلاشی آپریشن شروع کیا۔
تنوشری نے بتایا کہ جمعے اعلیٰ الصبح چھ بجے کے قریب جوں ہی سیکورٹی فورسز کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو مدرسہ کے پاس ہی گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔
اُن کے مطابق سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں پاکستانی جنگجو کامران بھائی مارا گیا اور اُس کے قبضے سے ایک اے کے رائفل اور چار میگزین برآمد کئے گئے ہیں۔
چودھری گنڈ میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت میں جاںبحق ملی ٹینٹ کا ہاتھ ہونے کے بارے میں جب ایس ایس پی سے سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ چودھری گنڈ شوپیاں میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت میں پولیس کو اہم سراغ ملے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ چونکہ چودھری گنڈ میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت میں لشکر طیبہ کا ہاتھ ہے جبکہ کاپرن شوپیاں میں مارا گیا ملی ٹینٹ جیش سے وابستہ تھا لہذا یہ اُس میں ملوث نہیں تھا ۔
تنوشری نے بتایا کہ جاں بحق ملی ٹینٹ کاپرن شوپیاں کس مقصد سے آیا تھا اس کی تحقیقات شروع کی گئی ہے ۔
ممکنہ فدائین حملوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایس ایس پی شوپیاں نے کہاکہ پچھلے کئی دنوں سے ہمیں اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ ملی ٹینٹ سیکورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ملی ٹینٹوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر سیکورٹی فورسز چوبیس گھنٹے اپنی خدمات خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔
دریں اثنا ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے بتایا کہ شوپیاں کے کاپرن گاوں میں سیکورٹی فورسزکے ساتھ تصادم میں ایک ملی ٹینٹ ہلاک ہوا ہے ۔
کمار نے بتایا کہ جاں بحق جنگجو کی شناخت کامران بھائی عرف ہانیس کے بطور ہوئی ہے اور وہ شوپیاں اور کولگام اضلاع میں سرگرم تھا۔اُن کے مطابق گاوں میں آپریشن ہنوز جاری ہے ۔
علاوہ ازیں پولیس نے عوام سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک اسے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کیلئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے ۔