سرینگر/۸اکتوبر
کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے ہفتہ کے روز ان تجاویز کو مسترد کردیا کہ اگلا پارٹی سربراہ گاندھی خاندان کے ذریعہ ریموٹ کنٹرول ہوسکتا ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ میدان میں موجود دونوں رہنما ‘ ملکارجن کھرگے اور ششی تھرور ‘ قد اور سمجھ کے لوگ ہیں۔
’بھارت جوڑو‘ یاترا کے دوران کرناٹک کے تروویکیرے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ وہ اس یاترا میں اکیلے نہیں ہیں اور لاکھوں لوگ اس میں شامل ہوئے ہیں کیونکہ وہ بے روزگاری، مہنگائی اور عدم مساوات سے تنگ ہیں۔
بعض حلقوں کی جانب سے تنقید کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ کانگریس کا اگلا صدر گاندھی خاندان کے ذریعے ریموٹ کنٹرول ہو سکتا ہے، پارٹی کے سابق سربراہ نے کہا”دونوں لوگ جو (انتخابات میں) کھڑے ہیں ایک پوزیشن رکھتے ہیں، ایک نقطہ نظر رکھتے ہیں اور وہ قد و قامت اور سمجھدار لوگ ہیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ ان میں سے کوئی بھی ریموٹ کنٹرول (چیف) بننے والا ہے اور سچ کہوں تو یہ لہجہ ان دونوں کے لیے توہین آمیز ہے“۔
گاندھی نے یہ بھی کہا کہ فطرتاً وہ تپسیا پر یقین رکھتے ہیں اور بھارت جوڑو یاترا کے ذریعے لوگوں تک اس بات چیت میں تکلیف کا عنصر چاہتے ہیں جو کنیا کماری سے کشمیر تک تقریباً 3,500 کلومیٹر کا فاصلہ پیدل طے کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نفرت اور تشدد پھیلانا ایک ملک مخالف عمل ہے اور’ہم اس میں ملوث کسی سے بھی لڑیں گے‘۔انہوں نے مزید کہا،’ہم نئی تعلیمی پالیسی کی مخالفت کر رہے ہیں کیونکہ یہ ہماری تاریخ، روایات کو مسخ کر رہی ہے….“۔
گاندھی نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا 2024 کے انتخابات کے لیے نہیں ہے اور کانگریس بی جے پی-آر ایس ایس کے ذریعے ملک کی تقسیم کے خلاف لوگوں کو متحد کرنا چاہتی ہے۔