ممبئی//شیوسینا رکن اسمبلی رمیش لٹکے کی موت کے بعد ممبئی میں ماہ نومبر میں ہونے والے ضمنی انتخاب سے قبل شیوسینا کے دونوں گروپ نے شیوسینا کے انتخابی نشان تیر کمان پر دعوی اپنا دعوی پیش کیا ہے توقع ہیکہ الیکشن کمیشن جلد ہی اس معاملے میں اپنا فیصلہ ظاہر کریگا
اطلاعات کے مطابق مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والے گروپ نے آج الیکشن کمیشن کو بتایا کہ ایکناتھ شندے کی قیادت والا گروپ کمان اور تیر کے نشان پر دعویٰ نہیں کر سکتا کیونکہ وہ اور ان کے کیمپ کے دیگر ارکین اسمبلی ودیگر نے "رضاکارانہ طور پر پارٹی چھوڑ ی تھی”۔
شندے نے جون میں وزیر اعلیٰ کاعہدہ اسوقت سنبھالا تھا جب سینا کے ایم ایل ایز کی اکثریت نے بی جے پی کی حمایت سے ٹھاکرے کو ہٹانے میں ان کا ساتھ دیا تھا جب کہ اسمبلی اور پارلیمنٹ میں، شندے گروپ نے سینا کے زیادہ تر اراکین کو اپنے گروپ میں شامل کر لیا ہے لے لیا ہے ، ادھو ٹھاکرے تکنیکی طور پر پارٹی کے سربراہ بنے ہوئے ہیں۔
واضح رہیکہ ایکناتھ شندے گروپ نے اندھیری ایسٹ حلقہ کے ضمنی انتخاب کے لیے تیر کمان پر اپنا دعوی پیش کیا تھا جس پر الیکشن کمیشن نے ٹیم ٹھاکرے کو اس ہفتے کے آخر تک کا وقت دیا تھا لیکن اس نے ایک دن قبل آج ہی اپنا جواب داخل کر دیا۔
ذرائع کے مطابق شیوسینا کا ایکناتھ شندے گروپ نے بھی آج ہی جمعہ کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کرنے کے لیے رجوع کیا ہے نشان پر شنڈے گروپ کے دعوے کو بنیادی طور پر ٹھاکرے گروپ کو ‘تیر اور کمان’ سے نہ ملنے کی کوشش کے طور پر دیکھا گیا تھا، اور اس طرح "حقیقی” سینا کے بارے میں حتمی فیصلہ ہونے تک اسے التواء میں رکھا جانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے ۔
اس انتخاب میں شندے گروپ نے اپنا کوئ امیدوار نہیں اتارا ہے البتہ بی جے پی کے امیدوار کو ہی حمایت دی ہے جبکہ ٹھاکرے گروپ نے آنجہانی رکن اسمبلی کی بیوہ کو اپنا امیدوار بنائے جانے کا اعلان کیا ہے