جموں//
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) کی اعلیٰ سطحی ٹیم نے اُودھم پور میں جائے وقوع کا دورہ کیا جہاں پر دو بم دھماکے ہوئے ۔
معلوم ہوا ہے کہ اُدھم پور بس اڈے کی بڑے پیمانے پر تلاش جاری ہے جبکہ بم ڈسپوزل اسکارڈ گاڑیوں کی ایک ایک کرکے تلاشی لے رہے ہیں۔
اطلاعات کے مابق اودھم پور کے بس اڈے اور دومیل چوک میں ہوئے دو بم دھماکوں کی تحقیقات قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) کو سپرد کرنے کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کی صبح این آئی اے کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم اُودھم پور پہمچی اور اُن مقامات کا جائزہ لیا جہاں پر دو دھماکے ہوئے ۔
ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ایجنسی اس کام میں جٹ گئی ہے کہ دھماکے کس نوعیت کے تھے ۔
پولیس کے ایک آفیسر نے بتایا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ سٹکی بموں کے ذریعے دھماکے کرائے گئے تاہم فارینسک لیب کی رپورٹ کا انتظار ہے ۔انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں دو افراد زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے اودھم پور میں کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کر مشتبہ افراد کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے ۔
اس دوران پولیس کے ایک سینئر افسر کاکہنا ہے کہ جمعرات کو جموں اور کشمیر کے ادھم پور ضلع میں۸گھنٹے کے اندر دو آئی ای ڈی دھماکوں میں ’کچھ مماثلت‘ تھی اور یہ ممکنہ طور پر ٹائمر سے ہوئے تھے۔
مکیش سنگھ، ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (جموں) نے ادھم پور بس اسٹینڈ کا دورہ کرنے کے بعد یہ بات کہی، جہاں آج صبح دوسرا دھماکہ ہوا۔
اے ڈی جی پی کاکہنا تھا’’دو آئی ای ڈی دھماکے ہوئے ہیں۔ پہلا کل رات ساڈھے دس بجے اور دوسرا آج صبح ۶ بجے ۔ دونوں خالی بسوں میں ہوئے۔ دونوں دھماکوں میں ایک خاص مماثلت ہے۔ یہ امکان ہے کہ وہ چپچپا بم ہیں لیکن ہم یہ یقینی طور پر نہیں کہہ سکتے‘‘۔
سنگھ نے کہا کہ امکان ہے کہ دونوں دھماکوں میں اسٹکی بموں کا استعمال کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ (آلات) ٹائمر سے ٹرگر کیے گئے تھے، انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات جاری ہیں۔
ڈومالی چوک میں پہلے دھماکے میں دو افراد زخمی ہوئے جنہیں ادھم پور ڈسٹرکٹ ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ قریب کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ دوسرا دھماکہ بس سٹینڈ پر ہوا تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ نے سونگھنے والے کتوں کے ہمراہ آج صبح دوسرے دھماکے کی جگہ پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کردیا۔ مکمل حفاظتی پوشاک پہنے ہوئے، سکواڈ کے ارکان نے مشتبہ اشیاء اور دھماکہ خیز مواد کیلئے بس سٹینڈ کے علاقے کا معائنہ کیا۔
ادھم پور،ریاسی رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سلیمان چودھری نے کہا کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد اب خطرے سے باہر ہیں۔
دریں اثنا، اودھم پور کانگریس کونسلر پریتی کھجوریا کی قیادت میں کچھ مقامی لوگوں نے دھماکوں کے بعد ضلع انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔