سرینگر/۲۲مارچ( ندائے مشرق ویب ڈیسک)
غلام نبی آزاد سے ملاقات کے چند دن بعد، کانگریس صدر سونیا گاندھی نے منگل کو جی۲۳ گروپ کے کچھ اور لیڈروں بشمول آنند شرما اور منیش تیواری سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور پارٹی کے اندرونی مسائل کو حل کرنے پر بات چیت کی۔
معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ کے دوران لیڈروں نے پارٹی کو مضبوط کرنے اور اسے بحال کرنے کے طریقے تجویز کیے تاکہ انتخابات کے اگلے دور میں بھارتیہ جنتا پارٹی کا مقابلہ کیا جا سکے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق، گاندھی آنے والے دنوں میںجی۲۳ کے کچھ اور لیڈروں سے ملاقات کرنے کا امکان ہے۔
منگل کی بات چیت ان ملاقاتوں کے سلسلے کا ایک حصہ تھی جو کانگریس کی اعلیٰ قیادت کچھ ایسے لیڈروں کے ساتھ کر رہی ہے جنہوں نے اہم تنظیمی مسائل اٹھائے ہیں اور پارٹی کی اصلاح کے لیے اقدامات تجویز کیے ہیں۔
یہ ملاقاتیں ایسے اشارے کے درمیان ہو رہی ہیں کہ جی ۲۳ کے کچھ رہنماؤں کو کانگریس ورکنگ کمیٹی یا پارلیمانی بورڈ جیسی نئی باڈی میں جگہ دی جا سکتی ہے، جو وزیر اعلیٰ کے امیدواروں کو حتمی شکل دینے اور ریاستوں میں ہم خیال سیاسی جماعتوں کے ساتھ گٹھ جوڑ سمیت تمام پالیسی فیصلوں کے لیے ذمہ دار ہو گی۔
یہ گروپ مبینہ طور پر راہل گاندھی کے کچھ وفاداروں کو کل ہند کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی )کے اہم عہدوں سے ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے اور ان کے نشانے پر اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال، چیف ترجمان رندیپ سرجے والا اور جنرل سکریٹری اجے ماکن ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اختلافی گروپ کو راضی کرنے کے لیے ایک یا ایک سے زیادہ کو منتقل کیا جا سکتا ہے۔
جی ۲۳ اختلاف رائے رکھنے والے کانگریسی رہنماؤں کا ایک گروپ ہے جو تنظیمی تبدیلی کا مطالبہ کر رہا ہے اور پارٹی قیادت پر تنقید کرتے رہے ہیں۔ اس نے پارٹی قیادت کے کچھ فیصلوں پر بھی سوال اٹھائے ہیں جن میں کچھ علاقائی تنظیموں کے ساتھ اتحاد بھی شامل ہے۔
کانگریس کے ایک اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ اور جی ۲۳ کے لیڈر وویک تنکھا بھی میٹنگ کے دوران موجود تھے۔
جہاں آنند شرما راجیہ سبھا میں پارٹی کے ڈپٹی لیڈر ہیں، تیواری پنجاب کے آنند پور صاحب سے لوک سبھا کے رکن ہیں۔دوسری طرف، آزاد نے گروپنگ کے کچھ دوسرے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کانگریسی قیادت جی ۲۳ کی تجاویز کے لیے تیار ہے اور اس نے اپنے اندر موجود اختلافات کو دور کرنے اور پارٹی کو مضبوط کرنے کوئی حل نکالنے کی کوشش کی ہے۔
گزشتہ ہفتے، گاندھی نے آزاد کو ذاتی طور پر فون کیا تھا اور ان کے ساتھ بات چیت کی تھی۔۱۶ مارچ کوجی ۲۳ کی غیر رسمی میٹنگ کے چند دن بعد کہا تھا ’کانگریس کیلئے آگے بڑھنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ وہ ہر سطح جامع اور اجتماعی قیادت اور فیصلہ سازی کا ماڈل اپنائے‘‘۔
جی ۲۳ کے ذرائع نے کہا کہ وہ کانگریس کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں اور اسے کسی بھی طرح کمزور نہیں کرنا چاہتے۔