جموں//
سرحدوں پر تعینات بھارت اور پاکستان کی افواج کا ایک دوسرے کو مٹھائیاں اور مبارکبادیاں پیش کرنے کا سلسلہ پیر کو مسلسل دوسرے دن بھی جاری رہا۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پیر کو یوم آزادی بھارت کے موقع پر پاکستانی فوج نے لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے متعدد سیکٹروں میں بھارتی فوج کو مٹھائیاں اور مبارکبادیاں پیش کیں۔
ذرائع نے بتایا’’پاکستانی فوج نے ہمیں ایل او سی کے متعدد کراسنگ پوائنٹ بشمول پونچھ ،آر ایس پورہ، سانبہ ، کٹھوعہ اور اکھنور پر مدعو کیا اور ہمیں ہمارے یوم آزادی پر مبارکباد پیش کرنے کے علاوہ مٹھائیاں پیش کیں‘‘۔
ان کا مزید کہنا تھا’’یہ تقریبات انتہائی خوشگوار ماحول میں منعقد ہوئیں جن کے دوران ایک دوسرے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا ہے ‘‘۔
محض ایک دن قبل یعنی ۱۴؍اگست کو بھارتی فوج نے ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی فوجیوں کو ان کے یوم آزادی کے موقع پر مٹھائیاں پیش کی تھیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق جموں و کشمیر کے علاوہ پنجاب اور گجرات کی سرحدوں پر بھی بھارتی اور پاکستانی فوج نے یوم آزادی پاکستان و بھارت کے موقع پر مٹھائیوں اور نیک خواہشات کا تبادلہ کیا ہے ۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان فروری مہینے میں جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کرنے پر اتفاق ہوا جس کے بعد سے سرحدوں پر خاموشی چھائی ہوئی ہے اور آر پار کی سرحدی بستیوں کے لوگ بھی اپنی زندگی سکون سے گزر بسر کر رہے ہیں۔
طرفین میں ۲۰۰۳میں جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا لیکن یہ معاہدہ صرف کاغذوں تک ہی محدود تھا اور جموں و کشمیر کی سرحدوں پر گولہ باری کا تبادلہ ایک معمول بن گیا تھا۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی افواج کا متعدد سرحدی مقامات بالخصوص ایل او سی پر ایک دوسرے کو مٹھائیوں اور نیک خواہشات کا پیش کرنا ایک اچھی پیش رفت ہے جو۲۵فروری کے فیصلے کی دین ہے ۔
دریں اثنا لوگوں نے سرحدوں پر بھارت، پاک فوجیوں کے درمیان پیدا ہونے والے بہتر تعلقات پر خوشی کا اظہار کیا ہے ۔
لوگوں کا کہنا ہے’’اچھی بات یہ ہے کہ نفرتوں میں کمی دیکھنے کو ملی ہے ۔ بھارت اور پاکستان ایک ملک تھا۔ ہم مستقبل میں تعلقات میں مزید بہتری کے خواہاں ہیں‘‘۔
ان کا مزید کہنا تھا’’پہلے جب سرحد پر فائرنگ ہوتی تھی تو ہم سخت پریشان ہو جاتے تھے ۔ ہمیں ہر وقت ڈر لگا رہتا تھا کہ پتہ نہیں کب گولے ہمارے گھر پر آ کر گریں گے ۔ جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنے سے ہمیں سکون نصیب ہوا ہے ۔‘‘