جموں/۱۷مارچ
بہت سے ملازمین جائیداد کی واپسی کی تفصیلات جمع کرانے میں ناکام ہونے کے بعد، حکومت نے جمعرات کو ایسے ملازمین کو’آخری موقع‘ دینے کا فیصلہ کیا۔
یہاں جاری ایک سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق، ایسے ملازمین اب ۲۲ سے۲۸ مارچ تک پراپرٹی ریٹرن سسٹم (پی آر ایس پورٹل) پر آن لائن موڈ کے ذریعے تفصیلات جمع کرا سکتے ہیں۔
گزشتہ سال ۲۲ دسمبر کو، حکومت نے تمام ملازمین کو تفصیلی ہدایات جاری کیں کہ وہ پی آر ایس پورٹل پر خود کو رجسٹر کریں اور اس کے بعد سال ۲۰۲۱ کیلئے اپنی سالانہ پراپرٹی ریٹرن لازمی طور پر پورٹل پر یکم جنوری سے ۳۱ تاریخ تک فائل کریں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے’’اس طرح گوشوارے جمع کرانے کا عمل۳۱جنوری ۲۰۲۲ کو بند ہونا چاہیے تھا، تاہم، ملازمین کی طرف سے آن لائن موڈ کے ذریعے پراپرٹی ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ۱۵فروری۲۰۲۲ تک بڑھا دی گئی تھی‘‘۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے’’تاہم، پراپرٹی ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کے باوجود یہ دیکھا گیا ہے کہ مختلف ملازمین اپنی جائیداد کے گوشوارے جمع کرانے میں ناکام رہے ہیں اور اس طرح اس لازمی عمل میں کوتاہی کر چکے ہیں‘‘۔
یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ مختلف ملازمین نے پورٹل پر خود کو رجسٹر کیا ہے لیکن انہوں نے اپنی پراپرٹی ریٹرن جمع نہیں کرائے ہیں، اس طرح انہوں نے بھی اپنی تفصیلات جمع کرانے میں غلطی کی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق’’سرکاری ملازمین کی جانب سے جائیداد کی واپسی میں ناکامی/جمع نہ کرنا جموں و کشمیر پبلک مین اینڈ پبلک سرونٹ ڈیکلریشن آف ایسٹس ایکٹ اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد کے تحت تعزیری کارروائی کی دعوت دیتا ہے‘‘۔اس میں مزید کہا گا ہے’’ایسے ملازمین بدعنوانی کی روک تھام کے ایکٹ کے تحت مجرمانہ بدانتظامی کے مرتکب ہوں گے اور مذکورہ ایکٹ کے تحت سزا کے قابل ہوں گے۔ مزید برآں، پراپرٹی ریٹرن جمع نہ کرانے کے نتیجے میں ایسے ملازمین کی ویجی لنس کلیئرنس سے انکار ہو جائے گا‘‘۔
حکومت نے کہا کہ اس معاملے پر دوبارہ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ میں غور کیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایسے ملازمین کو ایک آخری موقع دیا جا سکتا ہے جو مقررہ وقت کے اندر اپنی پراپرٹی ریٹرن جمع کرانے میں ناکام رہے ہیں‘‘۔