سرینگر//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر ‘منوج سنہا نے جمعہ کو کہا کہ کچھ لوگ پرامن ماحول، سیاحت کے عروج اوریو ٹی میں چوبیس گھنٹے ترقی سے خوش نہیں ہیں اور سیکورٹی فورسز کو اکسانے کی مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔
سرینگر میں ڈل جھیل کے کنارے واقع ایس کے آئی سی سی میں ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ پلان کے اجراء کے موقع پر ایل جی نے کہا ’’کشمیر میں لوگوں کی اکثریت راحت کی سانس لے رہی ہے لیکن کچھ لوگ موجودہ پرامن ماحول، سیاحت سے خوش نہیں ہیں۔ یو ٹی میں تیزی اور ترقی ہو رہی ہے‘‘۔
سنہا نے کہا’’یہ لوگ سیکورٹی فورسز کو ایسی غلطی کرنے پر اکسانے کی مسلسل کوششیں کرتے ہیں جو سڑکوں پر احتجاج کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔ تاہم، ہمارے فورسز چوکس ہیں اور امن کو مستحکم کرنے اور امن مخالف تمام منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں‘‘۔
ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر ’بڑی ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور آنے والے سالوں میں یہ خطہ ترقی اور سرمایہ کاری کے لحاظ سے ملک میں ایک ماڈل مقام کے طور پر ابھرے گا‘‘۔
سنہا کاکہنا تھا’’کشمیر جی ۲۰ سربراہی اجلاس کی میزبانی بھی کرے گا جس سے جموں و کشمیر کی سرمایہ کاری کو بڑا زور ملے گا‘‘۔
بعد میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، ایل جی سنہا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی’ذاتی مداخلت سے، جموں و کشمیر ضلعی برآمدی منصوبوں پر کام کر رہا ہے اور اگلے پانچ سالوں میں، جموں و کشمیر کو برآمدی محاذ پر بڑھاوا ملے گا اور یو ٹی کی برآمدی صلاحیت تمام تر ہے۔ بڑھانے کے لئے تیار ہے۔‘‘
سنہا نے کہا کہ انتظامیہ اس پالیسی پر کام کر رہی ہے کہ بے قصور لوگوں کو ہاتھ نہیں لگایا جائے گا لیکن قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ترقی کے حوالے سے جو اقدامات کیے جا رہے ہیں، وہ عوام اور ان کے بچوں کے مستقبل کے لیے ہیں۔
’’لہذا، ایک نیا جموں و کشمیر بنانے میں آگے آئیں، اور معاشرے میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے کہ جب تک امن نہیں ہوگا، ہم ترقی حاصل نہیں کر سکیں گے۔ یہ صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے، بلکہ یہاں کے شہریوں کی بھی ذمہ داری ہے۔‘‘
ایل جی نے کہا کہ جموں کشمیر میں برآمدات، خاص طور پر اس کی دستکاری، کاغذ کی مشین، باغبانی کی پیداوار، پشمینہ اور قالین کی بہت بڑی صلاحیت ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اگلے پانچ سالوں میں برآمدات کو تین گنا کرنے پر کام کر رہی ہے۔ہم مرکزی وزارت تجارت کے ساتھ پچھلے دو سالوں سے اس پر کام کر رہے ہیں۔ آج، ہم نے ہر ضلع کے لیے ایک تفصیلی منصوبہ بنایا ہے اور آنے والے دنوں میں، ہم کوشش کریں گے کہ جموں و کشمیر کے ہر ضلع سے برآمد کریں۔ ہم پی ایم کی رہنمائی اور حمایت کے لیے ان کے شکر گزار ہیں۔ ہم اگلے پانچ سالوں میں برآمدات کو تین گنا کرنے کے ہدف پر کام کر رہے ہیں۔
سنہا کا کہنا تھا کہ کشمیر جی ٹونٹی سمٹ کی میزبانی کرے گا جس سے جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کو مزید تقویت ملے گی۔