سرینگر/۱۷مارچ
سرینگر میں جھیل ڈل کے کناروں اور دلکش زبرون پہاڑیوں کے دامن میں واقع ایشیا کے سب سے بڑے باغ گل لالہ کو سیاحوں کیلئے سجانے سنوارنے کیلئے کام شد ومد سے جاری ہے ۔
بتادیں کہ باغ گل لالہ کو رواں ماہ کی ۲۳تاریخ سے سیاحوں کے لئے کھولا جا رہا ہے ۔
یو این آئی کے ایک نامہ نگار نے جمعرات کو باغ کا دورہ کرکے بتایا کہ باغ کو سیاحوں کیلئے سجانے سنوارنے کا کام شد ومد سے جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہاں باغبان پودوں کی سینچائی و کھدائی و دیگر امور انجام دینے میں مصروف عمل ہیں۔
نامہ نگار نے کہا کہ قریب۶سو کنال اراضی پر محیط اس باغ گل لالہ میں لاکھوں اقسام کے خوبصورت اور دلپذیر ٹولپ پودوں کو لگایا گیا ہے اور باغ جنت کا نظارہ پیش کررہا ہے ۔
باغ کے ایک منتظم نے بتایا کہ امسال کافی زیادہ تعداد میں سیاحوں کے آنے کی امید ہے کیونکہ سال گذشتہ تمام تیاریوں کے بعد یہاں کوئی نہیں آسکا۔انہوں نے کہا کہ باغ کو سیاحوں کے لئے پوری طرح سے تیار کیا جا رہا ہے اور ہم دعوے سے کہتے ہیں جو بھی سیاح اس کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کے لئے ایک بار یہاں آئے گا وہ پھر ہر سال یہاں آتا رہے گا۔
دریں اثنا اسسٹنٹ فلور کلچر آفیسر ٹولپ گارڈن انعام الرحمن نے یو این آئی کو بتایا کہ ایشیاء کے سب سے بڑے باغ گل لالہ کو۲۳مارچ کو سیاحوں کیلئے کھولا جا رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ قریب چھ سو کنال اراضی پر محیط باغ گل لالہ میں اس سال۶۸اقسام کے زائد ۱۵لاکھ ٹیولپ بلب موجود ہیں۔
رحمان کے مطابق اس باغ کو جاذب نظر بنانے کی خاطر رواں سال مختلف اقسام کے درخت بھی لگائے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ٹیولپ گارڈن کے مشرق میں ساکورا باغ بنایا جارہا ہے جس پر کام شدو مد سے جاری ہے ۔
اسسٹنٹ فلور کلچر آفیسر نے کہاکہ اس باغ میں عمارتوں پر کام مکمل ہو چکا ہے اور یہ سیاحوں کو اپنے اور راغب کرئے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ رواں سال ٹیولپ فیسٹیول بھی منعقد ہونے جارہا ہے اورا س حوالے سے تاریخ کا تعین بعد میں کیا جائے گا۔
انعام الرحمن نے کہا کہ میلے کے دوران سیاحوں کی تفریح کیلئے کچھ خاص مہمانوں کو بھی مدعو کرنے کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ وادی میں کورونا پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد اس سال لوگ ٹیولپ کے خوبصورت پھولوں کے نظاروں سے لطف اندوز ہوں گے ۔
قابل ذکر ہے کہ کشمیر کے باغ گل لالہ کو ورلڈ ٹولپ سوسائٹی نے۲۰۱۴میں دنیا کا دوسرا خوبصورت ترین باغ قرار دیا تھا۔