سرینگر/14 جولائی
شمالی کشمیر کے قصبہ اوڑی کے چھولان کلسان علاقے میں بدھ کی شام ایک تیندوے نے ایک بچی پر حملہ کرکے اس کو زخمی کر دیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اوڑی کے چھولان کلسان علاقے میں بدھ کی شام ایک تیندوے نے ایک کمسن بچی پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئی۔زخمی بچی کی شناخت سمیرہ جاوید دختر جاوید احمد کے بطور ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بچی گھر کے باہر کھیل رہی تھی تیندوے نے اس حملہ کر دیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ تاہم بچی کو اپنے اہلخانہ اور وہاں آس پاس موجود لوگوں نے بچایا۔انہوں نے کہا کہ بچی کو علاج و معالجے کے لئے فوری طور پر گورنمنٹ میڈیکل کالج بارہمولہ پہنچایا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ ماہ اسی قصبے میں تین کمسن لڑکوں کو آدم خور تیندوے نے اپنا نوالہ بنایا۔متعلقہ محکمہ تیندوے کو پکڑنے کی کوششوں میں لگاتار جٹا ہوا ہے ۔
ماہرین کے مطابق جنگلوں کا صفایا اور دھان کی کھیتوں کا میوہ باغوں میں تبدیل ہونا جنگلی جانوروں کا بستیوں کا رخ کرنے کا بنیادی موجب ہے ۔
اطلاعات کے مطابق وادی کے مختلف علاقوں میں جنگلی جانور گھوم رہے ہیں جس سے ان علاقوں کے لوگ پریشان ہیں۔
حکومت سچائی کو سامنے لانے کو غیر پارلیمانی قرار دے رہی ہے:کانگریس
نئی دہلی/14 جولائی
کانگریس نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے عین قبل حکومت کی جانب سے غیر پارلیمانی الفاظ کی نئی فہرست جاری کرنے کو ’بے تکا‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی سچائی بتانے والے الفاظ کا استعمال غیر پارلیمانی قرار دینا لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے ۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے حکومت کی ’غیر پارلیمانی‘الفاظ کی نئی فہرست پر تنقید کرتے ہوئے ’نئے ہندوستان کے لیے نئے لغت‘ٹویٹ کیا۔
کانگریس کے میڈیا کے سربراہ جے رام رمیش نے کہا کہ اگر اپوزیشن حکومت کے کام کاج کو لے کر’جملے بازی‘جیسے قطعی الفاظ کا استعمال کرتی ہے تو حکومت اسے غیر پارلیمانی اور من مانی قرار دے رہی ہے ۔
رمیش نے ٹوئٹ کیااپوزیشن کی طرف سے مودی حکومت کی سچائی کو ظاہر کرنے کے لیے استعمال کیے گئے تمام الفاظ کو اب ’غیر پارلیمانی‘ سمجھا جائے گا۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک خبر پوسٹ کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لوک سبھا سکریٹریٹ نے مانسون اجلاس سے پہلے جملہ جیوی، شکونی، جے چند، للی پاپ، چنڈال چوکڑی، گل کھلائے جیسے الفاظ کی ایک فہرست تیار کی ہے جسے پارلیمنٹ کی کارروائی کے دوران استعمال غیر پارلیمانی سمجھا جائے گا۔