سرینگر//
امر ناتھ گھپا کے قریب جمعے کی سہ پہر کو بادل پھٹنے کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آئی جس وجہ سے۱۵ یاتری ہلاک جبکہ ۴۰ سے زائد یاتری ابھی بھی لاپتہ ہے۔
آئی جی کشمیر‘وجے کمار نے ٹویٹ کے ذریعے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ امر ناتھ گھپا کے نزدیک بادل پھٹنے کے نتیجے میں چند ٹینٹ اْس کی زد میں آئے۔انہوں نے بتایاکہ علاقے میں بڑے پیمانے پر ریسکو آپریشن شروع کیا گیا ہے۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جمعے کی سہ پہر کو امر ناتھ گھپا کے نزدیک موسم نے کروٹ لی جس کے ساتھ ہی بادل پھٹنے کے باعث پہاڑیوں سے تیز رفتاری کے ساتھ سیلابی پانی نیچے آیا جس کے نتیجے میں ندی نالوں میں طغیانی آئی۔انہوں نے بتایا کہ پانی کے تیز بہاو نے قریباً دو درجن ٹینٹوں اور تین لنگر خانوں کو اپنے ساتھ بہا کر لیا۔
نمائندے کے مطابق بادل پھٹنے کے نتیجے میں ابھی تک ۱۵ یاتری از جان ہوئے ہیں جن کی لاشیں باز یاب کی گئیں جبکہ ۴۰ سے زائد یاتری اب بھی لاپتہ ہیں جنہیں ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں تلاش کرنے میں جٹ گئی ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ زخمیوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
بادل پھٹنے کی اطلاع ملتے ہی این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں بھی جائے موقع پر پہنچی اور پانی سے دس لاشوں کو باز یاب کیا۔
دریں اثنا سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بالہ تل میں امر ناتھ گھپا کے نزدیک جمعے کے روز قریباً پانچ بجکر تیس منٹ پر بادل پھٹنے کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آئی جس کے ساتھ ہی دو درجن سے زائد شامیانے پانی میں بہہ گئے۔انہوں نے بتایا کہ۱۵ یاتریوں کی لاشیں پانی سے باز یاب کی گئی ہیں جبکہ لاپتہ یاتریوں کی تلاش جاری ہیں۔
اْن کا کہنا تھا کہ ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے کیونکہ متعدد یاتری لاپتہ ہے جنہیں تلاش کرنے کی خاطر فوج کی خصوصی ونگ کو بھی طلب کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں ناردرن کمانڈ کے ترجمان نے بتایا کہ فوج کی پانچ ریسکو ٹیموں کو پوترا گھپا کی طرف روانہ کیا گیا ہے جبکہ جدید ہیلی کاپٹروں کے ذریعے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے کی کارروائی بھی شروع کی گئی ہے۔
یہ رپورٹ فائل کرنے تک این ڈی آر ایف ، ایس ڈی آر ایف اور فوج کی جانب سے لاپتہ یاتریوں کو تلاش کرنے کے لئے ریسکو آپریشن جاری تھا۔
اس سلسلے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔