سرینگر///(ویب ڈیسک)
حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلٰی شیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس نے کہا ہے کہ میدان عرفات سے حج کا خطبہ براہ راست ۱۴ زبانوں میں نشر کیا جائے گا جو ۱۵۰ ملین افراد تک پہنچے گا۔
عبدالرحمن السدیس نے کہا کہ مملکت کی قیادت مسجد نبوی اور مسجد حرام کی خدمات کی ترقی کے لیے لامحدود تعاون کی پیشکش کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ خطبہ عرفات کا لائیو ترجمہ اپنے پانچویں سال میں داخل ہو رہا ہے، اس منصوبے کو ۱۴ زبانوں میں شامل کرنے کیلئے وسعت دی گئی ہے۔
مسجد النمرہ میں لائیو ترجمہ کی جگہ کا میڈیا دورہ کیا گیا جس کے بعد ایوان صدر کے ہیڈ کوارٹر میں اس منصوبے کیلئے میڈیا بریفنگ دی گئی۔
ملاقات کے دوران السدیس نے کہا کہ قیادت زائرین اور ان کی خدمت کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اسلام کا اعتدال اور رواداری کا پیغام دنیا تک پہنچانے کی خواہشمند ہے۔
جنرل پریزیڈنسی کے صدر نے کہا کہ یوم عرفات کے خطبہ کا لائیو ترجمہ دنیا کیلئے اور خاص طور پر مقدس مقامات کی زیارت کرنے والوں کیلئے ایک وسیع پروجیکٹ ہے، جس سے غیر عربی بولنے والوں کو ان کی مادری زبان میں سننے کا موقع ملتا ہے۔
اسی مقام پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانی حقوق، اسلام کی تعلیمات اور خواتین کے حقوق اور سنت کی پابندی کا اعلان کیا۔
عبدالرحمن السدیس نے مزید کہا کہ اس ترجمے نے اپنے پہلے سال میں ایک ملین، دوسرے میں۱۱ ملین، تیسرے میں۵۰ ملین، چوتھے میں ۱۰۰ ملین لوگوں کو فائدہ پہنچایا اور ۲۰۲۲ میں دنیا بھر میں۲۰۰ ملین لوگوں تک پہنچ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ خطبہ کا ابتدائی طور پر دو زبانوں میں ترجمہ کیا گیا تھا۔ اسے بڑھا کر پانچ اور، بعد میں‘۱۰ زبانوں تک کر دیا گیا۔
بعد میں قیادت نے انگریزی، فرانسیسی، مالائی، اردو، فارسی، روسی، چینی، بنگالی، ترکی اور ہاؤسا میں تراجم کی منظوری دی، اس سال اس فہرست میں ہسپانوی، ہندوستانی، سواحلی اور تامل کو شامل کیا گیا۔
السدیس نے کہا کہ سعودی قیادت نے بین الاقوامی لائیو ترجمے کے منصوبے کی پیش رفت کی نگرانی کی تاکہ دنیا بھر میں ایمان، انصاف پسندی اور حکمت کے حامل لوگوں کو مطمئن کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ تشدد، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف موقف اختیار کرتا ہے۔
جنرل پریزیڈنسی کے صدرنے کہا کہ شاہ سلمان حجاج کی دیکھ بھال کی اہمیت پر زور دیتے ہیں، اور سعودی عرب ہمیشہ اس مشن کو اعلیٰ ترین کارکردگی کے ساتھ جاری رکھنے پر فخر محسوس کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اس سال کے حج کے سیزن کے ساتھ کورونا وائرس وبائی امراض کے بعد سب سے بڑا، مملکت حجاج کی فلاح و بہبود کو بھی یقینی بنائے گی، اور انہیں آرام اور آسانی کے ساتھ رسومات ادا کرنے کی اجازت دے گی۔
السدیس نے مزید کہا کہ ترجمے کے منصوبے کا مقصد دنیا کو راستبازی، انصاف، رواداری اور اعتدال پسند اسلام کا پیغام دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق اور اسلام کی تعلیمات کے ساتھ ساتھ پیغمبر اسلام نے نسل پرستی اور فرقہ واریت کے خاتمے کی تاکید کی۔