سرینگر//
جموںکشمیر پولیس نے سرینگر میں دو اور سوپور میں تین ہائبرڈ جنگجوؤں کو اسلحہ وگولہ بارود سمیت حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے ۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سرینگر ضلع میں جنگجوؤں کی نقل وحرکت کی اطلاع موصول ہونے کے بعد پورے شہر میں ناکوں کا جال بچھایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ جمعرات کے روز۵۰آر آر اور پولیس نے صنعت نگر رنگریٹھ چوک میں ناکہ لگایا جس دوران ایک ہائبرڈ جنگجو کو دھر دبوچ کر اُس کے قبضے سے ایک پستول اور کچھ راونڈ برآمد کئے گئے ۔
پولیس ترجمان کے مطابق گرفتار جنگجو کی نشاندہی پر سیکورٹی فورسز نے پانپور میں تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران اُس کے ساتھی کی بھی گرفتاری عمل میں لاکر اُس کے قبضے سے مزید تین پستول اور گولہ بارود برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔
ترجمان نے کہاکہ گرفتارہائبرڈ جنگجووں کی شناخت نوید شفیع وانی ولد محمد شفیع وانی ساکن شار شالی کھریو پانپور اور فیضان رشید تیلی ولد عبدالرشید تیلی ساکن کدلہ بل پانپور کے بطور ہوئی ہے اور دونوں لشکر طیبہ کے ساتھ وابستہ ہے ۔
اُن کے مطابق دونوں کے قبضے سے چار پستول ، چھ پستول میگزین، گیارہ پستول گولیوں کے راونڈ، ایک گرینیڈ،۱۶سٹکی بم ، وائر اور آٹھ ڈٹونیٹر برآمد کئے گئے ۔انہوں نے مزید کہاکہ اس سلسلے میں تھانہ صدر میں ایف آئی آر زیر نمبر ۷۱کے تحت کسی درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ دونوں سرگرم جنگجوؤں کو منطقی مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اُن تک اسلحہ وگولہ بارود پہنچانے کے کام پر مامور تھے ۔
اس دوران پولیس نے جمعرات کو شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے سوپور علاقے میں لشکر طیبہ تنظیم کے تین ہائبرڈ جنگجوؤںکو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نے پولیس ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ ملزمان راشد مشتاق گنائی ولد مشتاق احمد گنائی ساکن امرگڑھ، عامر شفقت میر ولد محمد شفیع میر ساکن امر گڑھ اور طاہر نثار شیخ ولد نثار احمد شیخ ساکنہ باغ رحمت سوپور کو تکیہ بل کرانکشون میں روکا گیا۔
پولیس ترجمان نے مزید بتایا کہ دھرنمبل سے تکیہ بل کی طرف آنے والے تینوں نے موقع سے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن سیکورٹی فورسز نے انہیں ’حکمت سے‘ پکڑ لیا۔ پولیس نے بتایا کہ تلاشی کے دوران ان کے قبضے سے دو پستول، دو میگزین‘۱۰ پستول کے راؤنڈ، ایک ہینڈ گرنیڈ، ایک اے کے۴۷ رائفل برآمد ہوئی۔
پولیس ترجمان کاکہنا ہے’’ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا کہ گرفتار افراد لشکر طیبہ کے غیر زمرہ کے دہشت گرد ہیں، جو سیکورٹی فورسز اور شہریوں پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ اس کے مطابق متعلقہ دفعات کے تحت پولیس اسٹیشن ترزو میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، مزید تفتیش ابھی جاری ہے۔‘‘