پہلگام/جموں//
دو سال کے توقف کے بعد سخت سکیورٹی کے بیچ امرناتھ یاترا کا پہلا قافلہ بدھ کی سہ پہر پہلگام ک نن ونن بیس کیمپ پہنچ گیا۔
نن ونن پہلگام بیس کیمپ میں یاتریوں کی مکمل تلاشی اور جانچ کے بعد بیس کیمپ منتقل کیا جا رہا ہے۔
کووڈ۱۹ کی وجہ سے مسلسل دو سال معطل رہنے کے بعد امسال یاترا بحال ہونے سے یاتری کافی خوش ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے انتظامات سے مطمئن نظر آرہے ہیں۔
اس سے پہلے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے شری امر ناتھ یاترا کے قریب پانچ ہزار یاتریوں پر مشتمل پہلے قافلے کو بدھ کی علی الصبح بھگوتی نگر بیس کیمپ سے جھنڈی دکھا کرگھپا کی طرف روانہ کیا۔
بتادیں کہ۴۳دنوں پر محیط سالانہ شری امر ناتھ جی یاترا جمعرات سے شروع ہو رہی ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے یاتریوں کے پہلے جھتے کو روانہ کرنے کے بعد اپنے ایک ٹویٹ میں کہا’’یاتریوں کے پہلے قافلے کو روانہ کیا اور وہ جموں بیس کیمپ سے شری امرناتھ جی گھپا کی طرف روانہ ہوگئے ‘‘۔ان کا مزید کہنا تھا’’میں نے امن و ترقی اور یاتریوں کے محفوظ روحانی سفر کیلئے دعا کی‘‘۔
یاتریوں کا یہ پہلا جھتہ۴ہزار۸سو۹۰؍افراد پر مشتمل تھا جو۱۷۶چھوٹی بڑی گاڑیوں میں سوار ہوکر وادی کشمیر کی طرف روانہ ہوئے ۔
یاتریوں کی روانگی کے موقع پر بی جے پی لیڈر دیوندر رانا نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ آج یاتریوں کا پہلا جھتہ روانہ ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ یاتریوں میں کافی جوش و خراش پایا جا رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا’’یہ ایک تاریخی یاترا ہے اور میں تمام یاتریوں کی یاترا کامیاب ہونے کے لئے دعا گو ہوں‘‘۔
ایک خاتون یاتری نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے خاندان کے بیس لوگ یاترا کے لئے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے یاترا کیلئے بہترین انتظامات کئے ہیں۔
دریں اثنا یاترا کے پیش نظر جموںکشمیر میں سیکورٹی مزید چوکس کر دی گئی ہے اور گاڑیوں کی تلاشی کا سلسلہ بھی تیز کر دیا گیا ہے ۔
انتظامیہ نے جہاں یاترا کو خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی ہے وہیں امسال یاترا کیلئے سیکورٹی کے فقید المثال بند وبست کیا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایت پر یاترا کے دوران۳۵۰پیرا ملٹری فورسز کی کمپنیاں تعینات رہیں گے ۔