سرینگر//
زی سلام کانکلیو ’ایمرجنگ جموں کشمیر‘ سے خطاب کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج کہا کہ جموں و کشمیر میں پچھلے دو تین سالوں میں غیر معمولی ترقی ہوئی ہے۔
سنہا نے کہا ’’جموں و کشمیر ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے صرف لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے واضح ویژن اور وزیر اعظم‘نریندر مودی کے عزم کی وجہ سے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ابھرتے ہوئے جموں کشمیر کی ترقی صرف جموں یا سرینگر تک ہی محدود نہیں ہے، بلکہ یہ پالی جیسے دور دراز دیہاتوں میں بھی دکھائی دے رہی ہے، جس نے کئی دہائیوں کے ترقیاتی فرق کو صرف تین سالوں میں ختم کیا ہے۔
سنہانے مزید کہا کہ پلوامہ، کولگام، راجوری کے ہزاروں قبائلی گھرانوں میں یہ نظر آتی ہے، جنھیں پہلی بار جنگلات اور اس کی پیداوار پر ان کا حق حاصل ہوا ہے اور غریب قبائلیوں کے بچے کمپیوٹر، ٹیبلیٹ سے لیس سمارٹ اسکولوں میں پڑھ رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ بدعنوانی کے خاتمے اور گورننس میں شفافیت لانے کے لیے مسلسل کوششیں کی گئی ہیں۔ اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے ایک ایک پائی صحیح طریقے سے خرچ کی جائے اور ایک ایک پائی کا حساب پبلک ڈومین میں دستیاب کرایا جائے۔
سنہا کاکہنا تھا’’آج کے ابھرتے ہوئے جموں و کشمیر کے پیچھے ایک خوف سے پاک، بدعنوانی سے پاک، شفاف نظام ہے جس کی وجہ سے گزشتہ مالی سال میں۵۱ ہزار پروجیکٹوں کی ریکارڈ تکمیل ہوئی ہے، جب کہ۲۰۱۸۔۲۰۱۹ میں صرف۹۲۲۹ پروجیکٹ تھے۔ کورونا کے باوجود۲۰۲۰۔۲۰۲۱ میں دگنے سے زیادہ ۲۱۹۴۳ منصوبے مکمل ہوئے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ابھرتے ہوئے جموں و کشمیر کا نیا چہرہ ہے جس کی تیز رفتاری سے پروجیکٹ کو مکمل کرنے کیلئے پورے ملک میں سراہا جا رہا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’پہلے جموں و کشمیر میں روزانہ صرف ۶ کلومیٹر سڑک بنتی تھی، آج ۲۱ کلومیٹر سڑک روزانہ بن رہی ہے۔ اب، جموں و کشمیر پردھان منتری گرام سڑک یوجنا میں پورے ملک میں تیسرے نمبر پر ہے۔کچھ سال پہلے، جموں سے سرینگر تک سڑک کے ذریعے سفر کرنے میں۱۱ گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگتا تھا۔ سفر کا وقت بہت کم کر دیا گیا ہے اور کوئی بھی اتنا ہی فاصلہ پانچ گھنٹے سے کم میں طے کر سکتا ہے۔ جلد ہی اس میں۴ گھنٹے سے بھی کم وقت لگے گا، مجھے یقین ہے۔‘‘