نئی دہلی// مرکزی حکومت کے ملازمین کی سب سے بڑی یونین آل انڈیا ریلوے مینس فیڈریشن نے فوج میں اگنی پتھ بھرتی اسکیم کو ملک کی سلامتی اور نوجوانوں کے روزگار کے لیے ناموافق قرار دیتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا اور بدھ کے روز ملک بھر میں دھرنوں اور احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا۔
آل انڈیا ریلوے مینس فیڈریشن کے جنرل سکریٹری شیو گوپال مشرا نے کہا کہ اے آئی آر ایف کی اپیل پر 16-17 جون کو ممبئی میں منعقدہ ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں قرارداد کے مطابق، بدھ کے روز، ہندوستانی ریلوے کی تمام یونین برانچ سطح سے لے کرزونل سطح تک مرکزی حکومت کے ‘شارٹ ٹرم ایمپلائمنٹ’ کے تحت ‘اگنی پتھ اسکیم’ کے تحت فوج میں بھرتی کی اسکیم کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اہتمام کیا۔ مسٹڑ مشرا نے کہا کہ اس اسکیم کی مخالفت میں پورے ہندوستانی ریلوے کے ریلوے ملازمین کے ساتھ بڑی تعداد میں نوجوانوں نے اس اسکیم کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے غصے کا اظہار کیا۔
مسٹر مشرا نے کہا کہ مرکزی حکومت نے لیبر قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے ‘شارٹ ٹرم ایمپلائمنٹ اسکیم’ کے تحت فوج میں بھرتی کے لیے اگنی پتھ اسکیم شروع کی ہے، یہ نہ صرف نوجوانوں کے لیے بلکہ ملک کے لیے بھی خطرناک ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ کل حکومت اسے کسی نہ کسی طریقے سے ریلوے کے علاوہ دیگر محکموں پر بھی مسلط کرنے کی کوشش کر سکتی ہے جو سب کے لیے بہت مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ملازمین کی سوشل سیکورٹی کو نظر انداز کیا تو ملازمین کبھی بھی دل سے کام نہیں کر سکیں گے۔ ‘اگنی پتھ یوجنا’ کو لے کر نوجوانوں میں کافی ناراضگی ہے، کیونکہ ان کا مستقبل خطرے میں ہے۔