سرینگر//
جمعرات سے دو برس کے توقف بعد امرناتھ یاترا کا انعقاد کیا جارہا ہے جس کی حفاظت کے لیے مرکزی سرکار اور جموں وکشمیر انتظامیہ نے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے ہیں۔
اس سلسلے میں کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے آج جنوبی کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں سکیورٹی فورسز کے افسران کے ساتھ میٹنگ منعقد کی اور سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔
اس میٹنگ میں جی او سی وکٹر فورس، آئی جی سی آر پی ایف، بی ایس ایف، آئی ٹی بی پی، سی آر پی ایف، اور جنوبی اضلاع کے متعلقہ ایس ایس پیز نے شرکت کی۔
میٹنگ میں یاترا کے متعلق سکیورٹی خدشات اور تحفظات کا جائزہ لیا گیا اور ان خدشات سے نمٹنے کیلئے تیار کردہ روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
واضح رہے کہ یاترا کی حفاظت کے لیے سکیورٹی فورسز کافی بڑی تعداد میں تعینات کیے گئے ہیں جب کہ جموں سرینگر شاہراہ پر چپے چپے پر سی آر پی ایف اہلکار اور فوجی تعینات کیے گئے ہیں‘وہیں سی آر پی ایف نے ہائی وے اور دیگر سڑکوں پر نئے بنکر بھی تعمیر کیے ہیں۔
گذشتہ دنوں فوج کے ایک اعلی افسر نے کہا تھا کہ امسال یاترا سے متعلق کافی خفیہ اطلاعات ملی ہیں کہ عسکریت پسند اس پر حملے کرسکتے ہیں۔
۳۰جون سے شروع ہونے والی یاترا ؍۱۱؍ اگست کو ختم ہوگی۔ وہیں اس سال انتظامیہ نے آٹھ لاکھ یاتریوں کے آنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ کورونا وائرس کے سبب دو برس یاترا کا انعقاد نہیں ہو پایا۔
دریںاثنایاتریوں کا انتظام کرنے والے شری امرناتھ شرائن بورڈ نے ۱۱؍ اپریل کو ملک بھر میں مختلف بینکوں کی ۵۶۶ نامزد شاخوں کے ذریعے یاتریوں کے رجسٹریشن کا آغاز کیا تھا۔ وہیں رجسٹریشن کا عمل یاترا کے اختتام تک جاری رہے گا۔
شری امرناتھ جی شرائن بورڈ کے ایک افسر کے مطابق اس سال یاترا کیلئے۳ لاکھ یاتریوں نے رجسٹریشن کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک کی رجسٹریشن میں ۱۳ سال سے کم یا۷۵ سال سے زیادہ عمر کا کوئی بھی فرد موجود نہیں ہے۔ اس کے علاوہ چھ ہفتے سے زیادہ حمل والی کوئی خاتون یاتری نے رجسٹریشن نہیں کرایا ہے۔
ایس اے ایس بی نے اس سال ہیلی کاپٹر کے ذریعے سفر کرنے والوں کو چھوڑ کر دونوں روٹوں سے۱۰ ہزار یاتریوں کی حد مقرر کی ہے۔
واضح رہے کہ سنہ ۲۰۱۹ میں جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم ہونے سے پہلے ۴۲ء۳ لاکھ یاتریوں نے گھپا کا درشن کیا تھا۔ وہیں ۲۰۲۰؍ اور۲۰۲۱ میں کورونا وائرس کے سبب امرناتھ یاترا کا انعقاد نہیں گیا۔