نئی دہلی//
ہندوستان اور پاکستان نے سرحدوں اور فرنٹ لائن محاذوں پر فوجیوں کی تعداد کو فوری طور پر کم کرنے اور سرحد پر فائرنگ کو مکمل طور پر روکنے کی سمت میں قدم اٹھانے پر اتفاق کیا ہے ۔
فوج نے پیر کو یہاں کہا کہ آپریشن سندور کے بعد شام۵بجے دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان ہونے والی دوسری میٹنگ میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ دونوں فوجیں سرحد پر ایک بھی گولی نہیں چلائیں گی اور نہ ہی ایک دوسرے کے خلاف جارحانہ اور دشمنانہ رویہ اپنائیں گی۔
بات چیت میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک سرحدوں اور فرنٹ لائن محاذوں پر فوجیوں کی تعداد میں کمی کے لیے فوری اقدامات کریں گے ۔
قابل ذکر ہے کہ ملٹری ڈائریکٹر جنرل کے درمیان یہ ملاقات دوپہر۱۲بجے ہونا تھی لیکن بعد میں اسے شام ۵بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
ملٹری ڈائریکٹر جنرل کے درمیان پہلی ملاقات پاکستان کی درخواست پر ہفتے کو ہوئی تھی جس میں فوجی کارروائی روکنے اور اسے طویل مدت تک بڑھانے پر پیر کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد مسلح افواج نے ۶مئی کی رات کو پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے ) میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن سندور شروع کیا تھا جس میں ۱۰۰سے زیادہ دہشت گرد مارے گئے تھے ۔ اس کے بعد پاکستانی فوج نے ہندوستانی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کی۔ ہندوستانی افواج نے بھرپور جوابی کارروائی کی جس سے پاکستان خوفزدہ ہو گیا اور اس نے فوجی کارروائی روکنے کی پیشکش کی۔
پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے ہفتے کی سہ پہر۳۰:۳بجے اپنے ہندوستانی ہم منصب کے ساتھ ہاٹ لائن بات چیت میں اسی دن شام۵بجے سے فوجی کارروائی روکنے کی پیشکش کی تھی جسے ہندوستان نے قبول کر لیا تھا۔