سرینگر//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو کہا کہ آنے والے دنوں میں زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو نوکریاں ملیں گی کیونکہ حکومت جلد ہی ملازمت کی پالیسی نافذ کرے گی۔
وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے ماگام میں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ آنے والے دنوں میں حکومت ملازمت کی پالیسی وضع کرے گی اور زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو نوکریاں ملیں گی۔
سنہا نے مزید کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو سرکاری ملازمتوں کا انتظار کرنے کا ذہن ترک کرنا ہوگا۔
ایک ایم ٹیک نوجوان کی مثال دیتے ہوئے، ایل جی نے کہا کہ نوجوان اچھی تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود گزشتہ چار سالوں سے سرکاری ملازمت کا انتظار کر رہے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز اہلکار امن کو یقینی بنانے کے لیے ایک پالیسی کے تحت کام کر رہے ہیں اور کسی بے گناہ کو ہاتھ نہیں لگایا جائے گا، تاہم قصورواروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
سنہا نے کہا کہ کچھ لوگ کشمیر میں امن کو دیکھ کر خوش نہیں ہیں اور حکومت انہیں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ۲۰۲۳ میں جی ۲۰ سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنا مرکز کے زیر انتظام علاقے کیلئے ایک اعزاز کی بات ہے اور اس بات پر زور دیا کہ انتظامیہ اسے ایک شاندار تقریب بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔
جموں کشمیرجی۲۰کی۲۰۲۳میٹنگوں کی میزبانی کرے گا، یہ ایک بااثر گروپ ہے جو دنیا کی بڑی معیشتوں کو اکٹھا کرتا ہے، مرکزی زیر انتظام انتظامیہ نے جمعرات کو مجموعی رابطہ کاری کیلئے ایک پانچ رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی ہے۔
یہ اگست۲۰۱۹ میں دفعہ ۳۷۰کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں پہلا بڑا بین الاقوامی سربراہی اجلاس ہوگا۔
سنہا نے کہا’’یہ ایک بہت اچھی شروعات ہے۔ یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ ہمیں جی ۲۰سربراہی اجلاس کی میزبانی کا موقع ملے گا۔ ہم نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور ہم اسے عظیم الشان بنانے کیلئے اپنی تمام تر کوششیں کریں گے‘‘۔
اس سے پہلے دن لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یو ٹی میں ترقی صرف پرامن ماحول میں ہی ہو سکتی ہے۔ان کاکہنا تھا’’اگر امن نہیں ہے تو یقین رکھیں زمین کی کوئی طاقت اس جگہ کو ترقی نہیں دے سکتی۔ کچھ لوگ ایسے ہیں جو یہ پسند نہیں کرتے۔ وہ یہاں امن نہیں چاہتے، وہ تشدد چاہتے ہیں۔ جموں کشمیر کی فلاح اسی میں ہے، ہم ترقی کر سکتے ہیں اور دوسری قوموں کے قریب آ سکتے ہیں یا اس پر قابو پا سکتے ہیں جب یہاں امن ہو۔‘‘
سنہا نے کہا کہ اگر یو ٹی ہڑتال اور بند اور تشدد کے مرحلے میں واپس آتا ہے، تو وہ دن جو بہت تکلیف دہ تھے، دوبارہ دیکھنا پڑ سکتے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ان عناصر سے ہوشیار رہیں۔ وہ آپ کے دوست نہیں ہیں، باہر سے آنے والی ہدایت کے تحت امن کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی تعداد بہت کم ہے اور میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہماری انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز عام آدمی کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں‘‘۔
سنہا نے کہا کہ ہم بے گناہوں کو ہاتھ نہیں لگائیں گے، یہ ہماری پالیسی ہے، لیکن یہ بھی ہماری پالیسی ہے کہ مجرموں کو کسی صورت بخشا نہیں جائے گا۔
ایل جی نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ جموں و کشمیر کو امن اور خوشحالی کے راستے پر لے جانے کے لیے حکومت کے ساتھ کھڑے ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم جموں و کشمیر کو ترقی پسند خطہ نہیں بنا لیتے۔