سرینگر//
وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر،جموں شاہراہ پر چار روز کے بعد یک طرفہ ٹریفک کی نقل و حمل بحال ہوئی۔
بتادیں کہ یہ شاہراہ رام بن اور اودھم پور اضلاع میں کئی مقامات پر مٹی کے تودے گر آنے اور چٹانیں کھسک آنے کے علاوہ سڑک کا قریب ڈیڑھ سو فٹ حصہ بہہ جانے کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند کر دی گئی تھی۔
ٹریفک حکام نے بتایا کہ قومی شاہراہ کو یک طرفہ ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے کھول دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پہلے شاہراہ پر درماندہ گاڑیوں کو ہی اپنی اپنی منزلوں کی طرف جانے کی اجازت ہوگی۔
ادھر جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر منسر موڑ پر مٹی کا تودے گر آنے سے ٹریفک کی نقل و حمل بند کر دی گئی ہے ۔
حکام نے بتایا کہ روڈ کو قابل آمد و رفت بنانے کے لئے کام شد ومد سے جاری ہے ۔سرینگر، سونہ مرگ، گمری روڈ پر ٹریفک رواں دواں ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ سرینگر، جموںشاہراہ اہلیان وادی کے لئے شہہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے ۔اس شاہراہ کے بند رہنے سے جہاں وادی کے بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوجاتی ہے وہیں بازاروں میں بھی گراں فروشی آسمان چھونے لگتی ہے جس سے عام لوگوں کو گونا گوں مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔