سرینگر/۲۵جون
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے آج جموں کشمیر بھر سے انڈسٹری لیڈروں اور مختلف انڈسٹریز ایسوسی ایشنز کے نمائندوں سے ملاقات کی۔
اجلاس میں کاروبار کرنے میں آسانی بڑھانے اور مقامی صنعتوں کو سپورٹ دینے پر غور کیا گیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کاروباری بحالی پیکیج۰۲۰۲ کے کچھ اقدامات، جو ابھی پوری صنعتوں میں لاگو نہیں کئے جا سکے ‘وبائی امراض کے جھٹکے کو کم کرنے کےلئے ایک متعےن وقت میں لاگو کیے جائیں گے۔
گورنر کاکہنا تھا”سرمایہ کاری کے ماحول کو فروغ دینے‘وزیر اعظم کے آتمنر بھر بھارت کے وےژن کو پورا کرنے کے لیے ےو ٹی حکومت کی مسلسل کوشش رہی ہے، اور ہم نے سرمایہ کو راغب کرنے اور مقامی کاروباری صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے ایک شفاف نظام کے قیام کے لیے متعدد کلیدی اقدامات کیے ہیں“۔
سنہا نے کہا”ترقی اور کاروبار میں فروغ امن سے ہی ممکن ہے۔ پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والے جموں و کشمیر کی صنعتی اور سماجی و اقتصادی ترقی کے سب سے بڑے دشمن ہیں“۔
لےفٹےننٹ گورنر کاکہنا تھا”حکومت صنعت اور کاروباری شعبے کے مسائل کے تئیں حساس ہے اور ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے“۔انہوںنے کہا کہ انڈسٹریز اینڈ کامرس ڈیپارٹمنٹ اور کاروباری افراد پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جو ایک ادارہ جاتی طریقہ کار کے طور پر صنعت کے نمائندوں، دونوں ڈویڑنوں کے چیمبرز کے ساتھ کاروبار کو درپیش مسائل اور چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے باقاعدگی سے بات چیت کرے گی۔
سنہا نے مزید کہا کہ حکومت کی صنعتی پالیسی کا مرکز مقامی صنعتوں کو مواقع اور مدد فراہم کرنا، معاشی ترقی اور ہمارے نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کرنا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کاروبار اور صنعت کے شعبے میں مکمل طور پر شفاف اور پریشانی سے پاک سرکاری خدمات کی توسیع کے لیے متعارف کرائی گئی تکنیکی مداخلتوں اور آن لائن خدمات پر روشنی ڈالی۔
سنہا نے مزید بتایا کہ انتظامیہ اسٹارٹ اپس کے لیے الگ انڈسٹریل اسٹیٹ کے لیے ایک پالیسی پر کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی بات چیت جلد ہی جموں میں چیمبر اینڈ انڈسٹریز کے نمائندوں کے ساتھ منعقد کی جائے گی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں خطہ سے چیمبر اینڈ انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے کئی نمائندے جموں سرینگر ہائی وے کی بندش کی وجہ سے آج کی میٹنگ میں شرکت نہیں کر سکے۔