سرینگر//
جموں کشمیر انتظامیہ نے رشوت خوری کے الزام کے تحت ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ محکمے کے نو ملازمین کو نوکری سے برطرف کر دیا ہے۔
محکمہ ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ کے ایک حکمانے کے مطابق ان ملازمین کو جموں و کشمیر سیول سروس ریگولیشن کے دفعہ ۲۲۶ (سی) کے تحت رشوت خوری کے الزامات پر برطرف کیا گیا ہے۔
محکمہ کے مطابق ان ملازمین کے خلاف رشوت خوری‘ تجاوزات کی تعمیرات میں ملوث، فرضی بلز پاس کرنا اور غیر قانونی تقرریوں جیسے جرائم ملوث پائے گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ دفعہ۲۲۶ (سی) کے مطابق سرکار کو یہ اختیارات ہیں کہ وہ ان ملازمین کو برطرف کرے جن کو ’ڈیڈ ووڈ‘ قرار دیا گیا ہو اور وہ ملازم بائیس برس کی سروس مکمل کی ہو یا عمر میں ۴۸برس کو پہنچ چکے ہوں۔
ان ملازمین میں سرینگر میونسپل کارپوریشن کے معراج الدین بوجھا شامل ہیں۔ معراج الدین بوجھا کو اس سے قبل انسداد رشوت خوری کی ٹیم نے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ معراج الدین بوجھا طویل عرصے سے سرینگر کے معروف زیارت دستگیر صاحب (سرائے بالا، امیراکدل) کی منیجنگ کمیٹی کے چیئرمین بھی رہ چکے تھے۔
ان کے علاوہ اننت ناگ میونسپل کمیٹی کے ایگزیکٹو افسر غلام محی الدین، شبیر احمد وانی اسسٹنٹ سٹیشن افسر شوپیاں، ذاکر علی سینٹری سپر وائزر میونسپل کمیٹی ڈوڈہ، عبدالطیف ہیڈ اسسٹنٹ میونسپل کمیٹی بانہال، سوکیش کمار سینیئر اسسٹنٹ میونسپل کمیٹی ڈوڈہ، گوہر علی ٹوگو سیکرٹری ڈائریکٹوریٹ اربن لوکل باڈیز کشمیر، شگفتہ علی سیکرٹری ڈائریکٹوریٹ اربن لوکل باڈیز کشمیر اور ٹھاکر داس الیکٹرشن میونسپل کمیٹی ریاسی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی متعدد سرکاری ملازمین کو جنگجوؤں کے ساتھ روابط کے الزام میں برطرف کیا گیا ۔