تل ابیب///
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور تل ابیب اس سے گریز کر رہا ہے۔
العربیہ کے مطابق نیتن یاہو نے تل ابیب میں معروف وائزمین انسٹی ٹیوٹ کے قریب ایرانی میزائلوں سے ہونے والے نقصانات کے معائنے کے دوران کہا کہ ایران شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور ہم اپنی بمباری میں اس سے گریز کر رہے ہیں۔ ہم صرف جوہری اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہم ایرانی حکومت کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ہمارا مقصد ایرانی جوہری پروگرام کو تباہ کرنا ہے اور ہمارے پاس ضروری صلاحیتیں موجود ہیں۔ ایران کے پاس 28000 میزائل ہیں اور وہ جوہری بم بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
دوسری جانب نیتن یاہو نے کہا کہ ٹرمپ اپنے فیصلے خود کرتے ہیں۔ وہ ایک عظیم رہنما ہیں اور میں ہماری مدد کرنے کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
وائٹ ہاؤس نے جمعرات کو کہا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے دو ہفتوں کے اندر فیصلہ کریں گے کہ آیا امریکہ اسرائیل ایران محاذ آرائی میں مداخلت کرے گا یا نہیں۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے ٹرمپ کے ایک پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ اس حقیقت کی بنیاد پر کہ ایران کے ساتھ مستقبل قریب میں ہونے یا نہ ہونے والے مذاکرات کا ایک اہم موقع ہے میں اگلے دو ہفتوں میں مداخلت کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں اپنا فیصلہ کروں گا۔