سرینگر///
جموںکشمیر پولیس نے وسطی ضلع بڈگام میں نارکو ملی ٹنسی سے وابستہ لشکر طیبہ کے چار اعانت کاروں کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔
پولیس کے مطابق گرفتار شدگان کے قبضے سے قابل اعتراض مواد اور چار گاڑیاں برآمد کی گئیں۔
پولیس کے ایک ترجمان نے جمعے کے روز بتایا کہ بڈگام پولیس ‘۵۳ آر آر اور۱۸۱ویں بٹالین سی آر پی ایف نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد لشکر طیبہ سے وابستہ چار ملی ٹینٹ اعانت کاروں کو حراست میں لے لیا۔
پولیس نے مذکورہ افراد کی شناخت یونس منظور ولد منظور احمد وازہ، محبوب احمد ولد محمد رمضان شیخ ساکنان واتھورہ چاڈورہ ، ارشاد احمد گنائی ولد محمد امین ساکن آری گام خانصاحب اور مظفر احمد ولد غلام نبی بٹ ساکن پارنیو ا خانصاحب کے بطور کی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے منکشف ہوا کہ گرفتار شدہ جنگجو معاونین کالعدم جنگجو تنظیم لشکر طیبہ کے سرگرم جنگجووں اور دیگر ٹیرر آپریٹوز میں منشیات منقسم کرکے ان کو منطقی مدد فراہم کرتے تھے۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ مذکورہ ماڈیول سرگرم جنگجوؤں کی ہدایت پر منشیات کی وصولی اور بعد ازاں منشیات سے حاصل ہونے والی آمدنی کو ملی ٹینٹوں میں تقسیم کرنے کے کام پر بھی مامور تھے۔انہوں نے بتایا کہ گرفتا ر شدگان کے قبضے سے ایک وگنار، دو آلٹو ، ایک ٹاٹا موبائیل اور موٹر سائیکل بھی برآمد کرکے ضبط کی گئی۔
ترجمان کے مطابق منشیات کو فروخت کرنے کے بعد اْس سے حاصل شدہ رقم سے ہی گاڑیاں خریدی گئیں۔انہوں نے کہاکہ آمدنی کو محفوظ رکھنے کی نیت سے ہی گاڑیاں خریدی گئی تھی اور ان گاڑیوں کو ملی ٹینٹوں اور اْن کے ہینڈلرز کی ہدایت پر فروخت کیا جانا مقصود تھا کیونکہ سرگرم ملی ٹینٹوں کو پیسے درکار تھے۔
علاوہ ازیں ملی ٹینٹ اعانت کاروں کے قبضے سے تین ہینڈ گرینیڈ، دو اے کے میگزین‘ ۶۵ اے کے گولیوں کے راونڈ بھی برآمد کرکے ضبط کئے گئے۔پولیس نے اس ضمن میں ایف آئی آر زیر نمبر ۱۱۶کے تحت چاڈورہ پولیس اسٹیشن میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔