سچ ،سچ ہی ہوتا ہے… سچ سے کم ہو تا ہے اور نہ زیادہ… سچ ‘سچ ہوتا ہے کچھ اور نہیں … صرف سچ۔اور یہ سچ ،چھپائے نہیں چھپ سکتا ہے ‘کوششیں… اسے چھپانے کی کوشش ہوتی ہیں‘ لاکھ کوششیں لیکن صاحب اگر سچ چھپ جائے تو … تو وہ کچھ اور ہو سکتا ہے ‘ لیکن سچ نہیں … بالکل بھی نہیں ۔ پاکستان نے آپریشن سندور کے دوران اس سچ کو چھپانے کی کوشش کی… ہم کہیں گے ناکام کوشش … اور سچ کی طاقت ‘ سچ کی سچائی دیکھئے کہ جو اس سچ کو چھپانے کی کوشش کررہے تھے … اب وہ سچ بولنے لگے ہیں… خود نہیں بول رہے ہیں‘ بلکہ سچ انہیں سچ بولنے پر مجبور کررہا ہے… اور پاکستان کے نائب وزیر اعظم ‘محمد اسحاق ڈارجو اس ملک کے وزیر خارجہ بھی ہیں‘ بول ہی پڑے … یہ بول پڑے ہیں کہ جب بھارت کی فضائیہ نے ۱۰ مئی کی صبح صبح اس کی فضائیہ کے اڈوں پر حملہ کیا اور…اور انہیں نقصان پہنچایا تو… تو پاکستان نے جنگ بندی کیلئے کہا… اب اس جنگ بندی کو عملانے کیلئے کس نے کیا رول کیا ‘ یہ اہم نہیںہے… بالکل بھی نہیں ہے…اہم یہ ہے کہ پاکستان جنگ بندی پر مجبور ہو گیا… بھارت کی فضائیہ نے اسے جنگ بندی پر مجبور کیا … اس لئے مجبور کیا کیوں کہ وہ بھارت کی مسلح افواج کی سامنے ٹک نہیں پا رہا تھا … اسے ڈر تھا … اسے خطرہ تھا ‘ اسے خوف تھا … اسے خدشہ تھا کہ… کہ اگر یہ جنگ کچھ اور دنوں کیلئے جاری رہتی ہے تو… تو پھر بات اور زیادہ بڑھ جائیگی… بھارت کیلئے نہیں بلکہ اس کیلئے … اتنی بڑھ جائیگی کہ پھر اسے سنبھالنا اس کیلئے مشکل ہو جائیگا … اس سے پہلے کہ وہ صورتحال آں پہنچتی جب یہ شدید نقصان سے دو چار ہوجاتا… جب اس کی مقابلہ کرنے کی صلاحیت مکمل طور پر ختم ہو جاتی… جب یہ مکمل طور پر بے نقاب ہوتا… اس نے … پاکستان نے گھٹنے ٹیک دئے اور… اور اپنے دوست ممالک سے ‘ امریکہ سے ہاتھ جوڑ کر بھارت کو جنگ بندی کیلئے راضی کرنے کی استدعا کی اور… اور بھارت راضی ہو گیا …اور… اور یہی سچ ہے…آپریشن سندور کا سچ جو اب پاکستان کا بھی سچ بن گیا ہے اور… اور اس لئے بن گیا ہے کہ…کہ یہ جو سچ ہوتا ہے … یہ چھپائے نہیں چھپ سکتا ہے… بالکل بھی نہیں چھپ سکتا ہے… آپ کوشش… ایک بار کوشش کر کے دیکھ تو لیجئے ۔ ہے نا؟