جے پور// راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلی اور کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری سچن پائلٹ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی پر سوال اٹھاتے ہوئے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک کو بتائے کہ پاکستان کے ساتھ یہ معاہدہ کن پیرامیٹرز اور یقین دہانیوں پر کیا گیا ہے ۔
مسٹر پائلٹ نے منگل کو یہاں لوک سوراج منچ کے زیر اہتمام تصویری نمائش ‘جھلک آف انڈیپنڈنٹ انڈیا’ کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی ہوئی اور کسی تیسرے ملک کے صدر کی طرف سے اس کا اعلان کیا گیا وہ انتہائی غیر متوقع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی کیا ساکھ ہے کہ جس ملک نے جنگ بندی کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ہی خلاف ورزی کی وہ مستقبل میں اسے دوبارہ نہیں دہرائے گا۔
انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو بہت بڑا قرضہ دیا گیا ہے ، امریکا پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے کی بات کر رہا ہے ، ایسے میں اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ پاکستان اپنے وسائل کا غلط استعمال ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کو فروغ نہیں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ہمیشہ سے ایک دوطرفہ مسئلہ رہا ہے اور یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ اسے بین الاقوامی شکل دی جارہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام سیاسی جماعتیں، حکمران اور اپوزیشن جماعتیں، پورا ملک متحد ہے اور دہشت گردی کو فروغ دینے والی قوتوں کا صفایا کرنا ہوگا۔ آپریشن سندور کے دوران اس نے جو شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اس کے لیے ہندوستانی فوج ہر طرح کی تعریف کی مستحق ہے ۔ ہندوستانی فوج کو دنیا کی سب سے پیشہ ور فوج قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری قوم ان کی بہادری اور کارکردگی پر فخر محسوس کررہی ہے ۔