نئی دہلی//دہلی حکومت نے اسکولوں کی فیسوں میں اضافے کو روکنے کے لیے ایک نیا قانون بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کی صدارت میں منگل کو یہاں منعقدہ دہلی کابینہ کی میٹنگ میں متعلقہ ‘دہلی اسکول فیس کا تعین (شفافیت اور ضابطہ) بل 2025’ کو منظوری دی گئی۔
میٹنگ کے بعد مسز گپتا اور وزیر تعلیم آشیش سود نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ دہلی کے لیے ایک تاریخی فیصلہ ہے ۔ پہلی بار بچوں کے مستقبل اور والدین کی سہولت کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اب کوئی اسکول اپنی من مانی نہیں کر سکے گا۔ اب تک دہلی میں پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں کے تعین اور اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے ایسا کوئی قانون نہیں تھا۔
مسٹر سود نے کہا کہ 1973 کے ایکٹ میں فیس میں اضافے کے خلاف کوئی شق نہیں تھی۔ پچھلی حکومت نے اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ بچوں کا مستقبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کی ترجیح ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی بچے کو فیس ادا نہ کرپانے کی وجہ سے باہر بٹھایا گیا تو اسکول کو فی بچہ 50 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے بل کی منظوری دے دی ہے جسے جلد اسمبلی سے منظور کرایا جائے گا۔