نئی دہلی//
یونین پبلک سروس کمیشن کے سیول سروس امتحان میں شکتی دوبے نے پہلا اور ہرشیتا گوئل نے دوسرا مقام حاصل کیا ہے ، جب کہ ڈونگرے آرچیت پراگ تیسرے نمبر پر رہے ۔
کمیشن نے منگل کو امتحان کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ٹاپ پانچ امیدواروں میں تین خواتین اور دو مرد ہیں۔ کمیشن نے امتحان میں مختلف خدمات میں تقرری کیلئے کل۱۰۰۹؍امیدواروں‘۷۲۵مرد اور۲۸۴ خواتین کی سفارش کی ہے ۔
ان میں سے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کے لیے ۱۸۰، انڈین فارن سروس کے لیے ۵۵، انڈین پولیس سروس کیلئے ۱۴۷، سینٹرل سروس گروپ اے کیلئے ۶۰۵؍اور گروپ بی کیلئے ۱۴۲امیدواروں کا انتخاب کیا گیا ہے ۔
سیول سروسیز (ابتدائی) امتحان کیلئے کل۹لاکھ۹۲ہزار۵۹۹؍امیدواروں نے درخواست دی تھی، جن میں سے ۵لاکھ۸۳ہزار۲۱۳؍امیدواروں نے اصل میں امتحان میں شرکت کی۔ کل۱۴ہزار۶۲۷؍امیدواروں نے تحریری (مین) امتحان کے لیے کوالیفائی کیا۔ ان میں سے۲۸۵۴؍امیدوار امتحان کے پرسنالٹی ٹیسٹ کے لیے کوالیفائی ہوئے ۔
آخر میں تقرریوں کیلئے۱۰۰۹؍امیدواروں کی سفارش کی گئی ہے ۔ ان امیدواروں میں سرفہرست پانچ میں سے تین خواتین اور دو مرد شامل ہیں۔
شکتی دوبے نے پہلا مقام حاصل کیا ہے ۔ انہوں نے پولیٹیکل سائنس اور بین الاقوامی تعلقات کو اختیاری مضامین کے طور پر پاس کیا۔ وہ الہ آباد یونیورسٹی سے بائیو کیمسٹری میں گریجویٹ ( بی ایس سی ) ہے ۔
ہرشیتا گوئل نے ایم ایس یونیورسٹی آف بڑودہ سے گریجویٹ (بی کام) سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات کے ساتھ اختیاری مضامین کے ساتھ دوسری پوزیشن حاصل کی ہے ۔
وی آئی ٹی ، ویلور سے الیکٹریکل اور الیکٹرانکس انجینئرنگ میں گریجویٹ ( بی ٹیک ) ڈونگرے آرچیت پراگ نے فلسفہ کے ساتھ اختیاری مضمون کے طور پر تیسری پوزیشن حاصل کی۔
شاہ مرگی چراغ، بی ای گجرات ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی، احمد آباد سے کمپیوٹر انجینئرنگ میں سوشیالوجی کو اختیاری مضمون کے طور پر لے کر چوتھی پوزیشن حاصل کی۔
آکاش گرگ، بی ٹیک شری گرو گوبند سنگھ اندرا پرستھ یونیورسٹی، دہلی سے کمپیوٹر سائنس اور انجینئرنگ میں، سوشیالوجی کو اختیاری مضمون کے طور پر منتخب کرکے پانچویں پوزیشن حاصل کی ہے ۔
ٹاپ۲۵؍امیدواروں میں ۱۱؍خواتین اور۱۴؍مرد شامل ہیں۔ سرفہرست ۲۵ کامیاب امیدواروں نے تحریری (مین) امتحان میں بشریات سائنس ، کامرس اور اکاؤنٹنسی، جغرافیہ، ریاضی، فلسفہ، طبیعیات، سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات، پبلک ایڈمنسٹریشن، سوشیالوجی اور تمل زبان کے ادب سمیت متعدد اختیاری مضامین کا انتخاب کیا ۔
تجویز کردہ امیدواروں میں بینچ مارک معذوری کے حامل ۴۵؍افراد بھی شامل ہیں، جن میں۱۲؍آرتھوپیڈیک معذور۸بصارت سے محروم، ۱۶سماعت سے محروم اور ۹متعدد معذور افراد شامل ہیں۔
ادھرمرکز کے زیر انتظام جموں کشمیر کے کم از کم چودہ اور لداخ کے دو امیدواروں نے یونین پبلک سروس امتحان۲۰۲۴ کیلئے کوالیفائی کیا ہے۔
جموں و کشمیر سے ارم چودھری (رینک۴۰)، مہیب بھٹ (۱۳)، اکشے پریہار (۲۶)، حارث میر (۳۱۴)، منیل بیجوترا (۴۰۱)، آکاش گپتا (۴۶۷)، غلام ہادیر (۶۳۳)، صادق، یاسر، پیرزادہ، وشال، نذیر، ہرجوت اور ارشد نے کوالیفائی کیا ہے۔
اعلان کردہ نتائج میں۲۶مسلم امیدوار ان۱۰۰۹کامیاب امیدواروں میں شامل ہیں جنہوں نے ٹاپ رینک حاصل کیے ہیں۔تاہم، کوئی بھی مسلم امیدوار ٹاپ۲۵کی فہرست میں شامل نہیں ہوا۔ صرف مستثنیات ارم چوہدری اور فرخندہ قریشی ہیں، جنہوں نے میرٹ لسٹ کے ٹاپ ۱۰۰میں جگہ پائی ہے ۔
مجموعی طور پر،۹۷مسلم امیدواروں نے یو پی ایس سی سول سروسز مین امتحان۲۰۲۴کیلئے کوالیفائی کیا تھا اور انہیں۷جنوری سے۱۷؍اپریل ۲۰۲۵کے درمیان منعقد ہونے والے پرسنلٹی ٹیسٹ (انٹرویو) کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔
اس بار کے نتیجے میں جہاں مسلم امیدواروں کی تعداد کم ہوئی ہے ہیں رینکنگ میں کمی آئی ہے ۔ ٹاپ۲۰۰میں صرف چار امیدوار ہیں۔ ٹاپ سو میں صرف دو امیدوار ارم چودھری اور فرخندہ قریشی شامل ہیں۔
ان میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی رہائشی کوچنگ اکیڈمی (آر سی اے ) میں کوچنگ حاصل کرنے والے۱۷؍امیدوار بھی شامل ہیں۔ زکوۃ فاونڈیشن کے بھی امیدوار شامل ہیں۔