سرینگر/۲۱جون(وےب ڈیسک)
قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے منگل کو پاکستان کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان’معمول کے تعلقات‘ کا خواہشمند ہے لیکن اس کا’دہشت گردی حوالے سے بداشت بہت کم ہے‘۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے خصوصی طور پر بات کرتے ہوئے، ڈوول نے کہا کہ کشمیر میں۲۰۹۱ کے بعد سے موڈ بعد بدل گیا ہے ۔ یہ پلوامہ میں دہشت گردانہ حملے کا حوالہ ہے جس میں۴ ۰ سے زیادہ ہندوستانی فوجی اپنے ملک کے لیے مارے گئے جب سی آر پی ایف کے قافلے کو پاکستان سے منسلک ایک خودکش بمبار نے نشانہ بنایا۔
قومی سلامتی کے مشےر کاکہنا تھا”۲۰۹۱کے بعد، کشمیر کے لوگوں کا مزاج بالکل بدل گیا ہے۔ لوگ اب پاکستان اور دہشت گردی کے حق میں نہیں ہیں۔ کہاں ہیں وہ بند کی کالیں…. وہ جمعہ کی ہڑتالیں…. سب ختم ہو گئے ہیں۔ کچھ نوجوان لڑکے گمراہ ہو رہے ہیں۔ لیکن ہم انہیں راضی کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ کچھ جنگجو تنظیمیں موجود ہیں لیکن ہم پوری عزم کے ساتھ ان سے لڑ رہے ہیں“۔
پاکستان کے ساتھ تعلقات کے بارے میں، ڈوول نے کہا”ہم معمول کے مطابق تعلقات رکھنا چاہتے ہیں لیکن دہشت گردی کے لیے برداشت کی حد بہت کم ہے، ہمارے مخالف کے انتخاب پر امن اور جنگ نہیں ہو سکتی، ہم فیصلہ کریں گے کہ کب، کس کے ساتھ اور کس شرط کے ساتھ“۔
کشمیری پنڈتوں اور غیر مقامی لوگوں کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کے سوال پر ‘ جو پچھلے کئی مہینوں سے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے ہوئے ہیں‘ ڈوول نے کہا کہ حکومت نے ماضی میں بھی اقدامات کیے ہیں، اور یقینی طور پر مستقبل میں مزید اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا”سب سے اچھی بات یہ ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف جارحانہ انداز اختیار کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان کا محاسبہ کیا جائے“۔
ڈوول نے چین کے ساتھ سرحدی تعطل پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا”ہمارا چین کے ساتھ طویل عرصے سے زیر التوا علاقائی تنازعہ ہے۔ ہم نے اپنے ارادوں کو بالکل واضح کر دیا ہے۔ وہ اس حقیقت سے واقف ہیں کہ ہم کسی قسم کی زیادتی کو برداشت نہیں کریں گے“۔
قومی سلامتی کے مشیر نے حکومت کی نئی مسلح افواج کی بھرتی اسکیم ’اگنی پتھ‘ کے خلاف مظاہروں پر بھی بات کی، اور کہا کہ پرتشدد اور وسیع پیمانے پر احتجاج کے باوجود اسے واپس نہیں لیا جائے گا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ اسکیم ایک ’محفوظ اور مضبوط‘ ہندوستان کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے ویڑن کا حصہ ہے اور یہ ضروری ہے تاکہ ملک کی مسلح افواج مستقبل کی جنگوں اور تنازعات کے لیے تیار ہوں