جناب آپ کا بہت شکریہ ۔بہت نہیں بلکہ بہت بہت شکریہ جو آپ نے ہم لوگوں کا ابہام دور کیا…ہم لوگوں ‘ یعنی ریاست جموںکشمیر… معاف کیجئے جموںکشمیر یو ٹی کے لوگوں کا ابہام دور کیا … وہ کیا ہے کہ ہم سب کو ابہام تھا … اس بات کا ابہام کہ جموں کشمیر ااپنا کھویا ہوا مقام کب حاصل کر ے گا … ایسا نہیں تھا کہ ہمیں عزت مآب وزیر اعظم اور جناب وزیر داخلہ کی باتوں ‘ ان کے وعدوں پر کوئی اعتبار ‘ کوئی بھروسہ نہیں تھا … نہیں صاحب ایسا نہیں تھا… ہمیں ان پر ‘ ان کے وعدوں اور ان کی باتوں پر مکمل اعتماد اور بھروسہ تھا… ان سب وعدوں اور باتوں پر جو انہوں نے جموں کشمیر کی ریاست کی بحالی کے حوالے سے کی تھیں … لیکن اگر ابہام تھا تو اس ایک بات کاتھا کہ وہ دن کیسا ہو گا ‘ وہ ساعت کیسی ہو گی ‘ سماں کیسا ہو گا ‘ وہ گھڑی کیسی ہو گی ‘ وہ تاریخ کون سی ہو گا … بہار یا خزان ‘ سرما یا گرما ہو گا … جب بالآخر جموںکشمیر کو اپنا مقام … کھوا ہو ا مقام واپس حاصل ہو گا … اس ابہام کو دور کرنے کیلئے شرما صاحب… سنیل شرما صاحب ہم یقینا آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں… تہہ دل سے ادا کرتے ہیں جو آپ نے بغیر کسی لگی لپٹی کے کہا… یہ کہا کہ جموں کشمیر کا ریاستی درجہ کب بحال ہو گا… آپ نے اس ضمن میں جو ٹائم فریم دیا … یہ کہہ کر دیا کہ جب کشمیر… جموں کشمیر میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کا مکمل خاتمہ ہو جائیگا… جب اس بات کا مکمل یقین ہو جائیگا کہ اب ہڑتالیں کلینڈر جاری ہوں گے اور نہ پتھراؤ ‘تب جا کے جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال ہو جائے گا … اس سے پہلے یہ بحال نہیں ہو گا… بالکل بھی نہیں ہو گا … اور ہمیں یقین ہے کہ آپ جو کہہ رہے ہیں ‘ بالکل صحیح کہہ رہے ہیں… یقینا ان سب باتوں کی ہمیں ضمانتیں ملنی چاہئیں اور … اور سو فیصد ملنی چاہئیں ‘ لیکن… لیکن شرماجی !ایک مسئلہ ہے اور وہ یہ کہ یہ ضمانتیں دے گا کون ؟کون یہ ضمانت دے گا کہ جموںکشمیر میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کا ’مکمل‘ خاتمہ ہو گا ور…اور کب ہوگا… آپ ہمیں بتائیے کہ کون دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے مکمل خاتمے کی ضمانت اور تاریخ دے گا … ہم اس سے یہ تاریخ لیں گے تاکہ پھر آپ ہمیں ریاستی درجے کی بحالی کی تاریخ دے سکیں ۔ ہے نا؟