سرینگر//(ویب ڈیسک)
حرمین شریفین کی انتظامیہ کی جانب سے مسجد الحرام میں تقسیم کیے جانے والے افطار کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنایا جارہا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق ان افطار کا معیار یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جاتے ہیں جن میں افطار کو صاف ستھری جگہ اسٹور کرنا، افطار کے اجزا کا آلودگی سے پاک ہونا اور اس کی پیکیجنگ کے درست ہونے کی تصدیق کرنا شامل ہے۔
اس کے علاوہ افطار کے اجزا کے معیار کی نگرانی بھی کی جاتی ہے اور نمونوں کو مسجد الحرام کی لیبارٹری میں بھیجا جاتا ہے جہاں مائیکرو بائیولوجیکل اور کیمیائی تجزیے کیے جاتے ہیں تاکہ زائرین کی صحت کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق حرمین شریفین کی انتظامیہ فلاحی اداروں کے ساتھ مل کر مسجد الحرام میں روزانہ ۲ لاکھ سے زائد افراد میں افطار تقسیم کر رہی ہے۔
اس عمل میں۳ ہزار سے زائد ملازمین اور ایک ہزار سے زائد رضاکاروں کی ٹیم شامل ہے جو روزانہ ۳ہزار ۲۰۰ افطار دسترخوان کا انتظام کرتی ہے، جن کی مجموعی لمبائی ۵۰ کلومیٹر بنتی ہے۔
حیرت انگیز طور پر اس بڑے پیمانے پر ہونے والی افطار کے بعد صفائی کا عمل صرف ۵ منٹ کے اندر مکمل کر لیا جاتا ہے۔
ان تمام انتظامات میں صحت کے معیارات پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے تاکہ زائرین کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
یہ کوششیں ریگولیٹری اور صحت کے معیارات کے مطابق عمل میں لائی جا رہی ہیں جن کا مقصد ضیوف الرحمان کی حفاظت کو یقینی بنانا، مسجد حرام اور اس کے صحنوں میں افطاری کے لیے مخصوص مقامات پر خدمات کی فراہمی میں لچک پیدا کرنا ہے۔
اس دوران سعودی وزارت اسلامی امور نے مملکت کے تمام ریجنز کی مساجد اور عیدگاہوں میں عیدالفطر کی نماز ام القری کیلنڈر کے مطابق سورج طلوع ہونے کے ۱۵ منٹ بعد ادا کرنے کی ہدایت ہے۔
عید گاہوں میں نماز ادا کی جائے گی جبکہ بارش کی صورت میں مقرر کردہ مساجد میں نمازعید ہوگی۔
سبق ویب کے مطابق سعودی وزیر اسلامی امور ڈاکٹر عبدالطیف بن عبدالعزیز آل شیخ نے وزارت کی برانچز کو ایک سرکلر جاری کیا ہے جس میں تمام جامع مساجد اور عید گاہوں میں نماز کا اہتمام کرنے کے لیے کہا گیا ہے ماسوائے ان مساجد کے جو عید گاہ کے قریب واقع ہیں اور جہاں لوگ عید کی نماز کے لیے نہیں جاتے۔
سرکلر میں میٹنٹینس کمپنیوں کو عید الفطر کی نماز کے لیے تمام انتظامات اورضروری خدمات مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
مملکت کے ہرعلاقے میں عیدالفطر منانے کے لیے اپنی مخصوص روایات ہیں، تاہم ان سب میں جو چیز مشترک ہے وہ ہے دعا، خیرات، مہمان نوازی، اچھا کھانا، عمدہ لباس، سجاوٹ اور رشتہ داروں کے ساتھ وقت گزارنا۔