نئی دہلی/۱۹مارچ
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے سرحد پار سے دہشت گردوں کی دراندازی کی جانچ کے سلسلے میں بدھ کو جموں بھر میں ۱۲ مقامات پر تلاشی لی، جس میں دہشت گردوں کے ہمدردوں کے ٹھکانے بھی شامل ہیں۔
این آئی اے نے ایک بیان میں کہا کہ جن مقامات پر چھاپے مارے گئے ان میں لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسی کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ او جی ڈبلیو کے گھر بھی شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دراندازی کا یہ معاملہ کچھ ماہ قبل دہشت گردوں کی جانب سے سیکورٹی فورسز اور شہریوں پر کئے گئے حملوں سے جڑا ہوا ہے جو دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑنے کی ایک بڑی مجرمانہ سازش کا حصہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کے حصے کے طور پر جموں و کشمیر کے جموں ضلع میں کل۱۲ مقامات کی تلاشی لی گئی اور دہشت گردوں کو او جی ڈبلیو سے جوڑنے والے متعدد قابل اعتراض مواد ضبط کیے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این آئی اے کی ٹیمیں دہشت گردی کی سازش کا پردہ فاش کرنے کیلئے ان کی جانچ کر رہی ہیں۔
این آئی اے نے کہا’’اس معاملے میں انسداد دہشت گردی ایجنسی کی کارروائی کے حصے کے طور پر ان تنظیموں کے ہمدردوں اور کارکنوں کے ٹھکانوں کی بھی تلاشی لی گئی‘‘۔
یہ کارروائی این آئی اے کو بین الاقوامی سرحد (آئی بی) اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ذریعے لشکر طیبہ اور جیش محمد کے دہشت گردوں کی ہندوستان میں دراندازی کے بارے میں ملی جانکاری کے بعد کی گئی تھی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں کو سرحدی علاقوں میں رہنے والے او جی ڈبلیو ز اور دہشت گرد ساتھیوں نے سہولت فراہم کی تھی۔ تفتیشی ایجنسی نے کہا کہ لاجسٹک سپورٹ، خوراک، پناہ گاہ اور رقم فراہم کرنے کے علاوہ، مشتبہ افراد جموں صوبے کے دشوار گزار علاقوں میں دہشت گردوں کی رہنمائی کرنے میں ملوث تھے تاکہ ان کے محفوظ راستے کو یقینی بنایا جاسکے۔
اس کے بعد دہشت گردوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کٹھوعہ، ادھم پور، ڈوڈا، کشتواڑ، ریاسی، راجوری، پونچھ اور وادی کشمیر میں داخل ہوئے۔