جموں//
جموں کشمیر حکومت نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کیلئے غیر مقامی افراد کو ۲۰۰۰ کنال سے زیادہ اراضی الاٹ کی گئی ہے۔
پی ڈی پی کے ایم ایل اے وحید الرحمان پرہ کی جانب سے جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کے لئے فراہم کی گئی غیر مقامی اراضی کی تفصیلات طلب کرنے کے سوال کے جواب میں حکومت نے ایک تحریری جواب میں کہا کہ یکم جنوری سے گزشتہ دو سالوں کے دوران۲۰۲۳ سے ۱۲ دسمبر۲۰۲۴ تک سڈکو انڈسٹریل اسٹیٹ میں غیر رہائشیوں کو ۲۰۹۳کنال زمین الاٹ کی گئی ہے۔
تفصیلات بتاتے ہوئے حکومت نے کہا کہ کٹھوعہ میں میسرز آر ایس ڈبلیو ایم لمیٹڈ کو ۲۷۵کنال، میسرز گریو انرجی پرائیوٹ لمیٹڈ (یونٹ ون) کو ۲۲۲کنال اور بھاگتھالی ون میں میسرز گرو انرجی پرائیوٹ لمیٹڈ (یونٹ ٹو) کو ۴۲۴کنال زمین الاٹ کی گئی ہے۔
بھاگتھالی ٹو میں میسرز ایڈوانس فلمز پرائیویٹ لمیٹڈ کو ۲۰۱ کنال، میسرز گرین کوسٹ آلو فوائلز پرائیویٹ لمیٹڈ کو ۲۰۱ کنال، ہلدی رام اسنیکس مینوفیکچرنگ پلانٹ کو ۲۰۱کنال، میسرز سنٹیکس ایڈوانسز پلاسٹک لمیٹڈ کو ۲۰۹ کنال اور میسرز سیلون بیوریجز کین پرائیویٹ کو ۲۰۶ کنال زمین الاٹ کی گئی ہے۔
دریں اثنا سرینگر میں میڈی سٹی سمپورہ میں ۳۰ کنال زمین میگنا ویوز بلڈ ٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ (ایم اے اے آر گروپ،یو اے ای) اور۱۰۰ کنال میگنا ویوز بلڈ ٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ (ایم اے اے آر گروپ یو اے ای) کو الاٹ کی گئی ہے۔
نمائش گراؤنڈ جموں میں ۲۴کنال زمین میسرز میگنا ویوز بلڈ ٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ کو الاٹ کی گئی ہے۔
گزشتہ دو سالوں کے دوران متعدد انڈسٹریل اسٹیٹس، دیگر سرکاری اور نجی اتھارٹیز کو منتقل کی گئی زمین کے کل رقبے کی تفصیلات کے بارے میں ایک اور سوال کے جواب میں حکومت نے کہا کہ جموں ڈویڑن میں۶۰۱۴کنال اور ۱۰مرلہ اور کشمیر ڈویڑن میں۵۵۳۲ کنال اور۱۹ مرلہ اراضی الاٹ کی گئی ہے۔
حکومت نے یہ بھی جواب دیا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران انڈسٹریل اسٹیٹس (پبلک پرپز) کے قیام کے علاوہ کوئی زمین یا پیچ پبلک اینڈ پرائیویٹ اتھارٹیز کو منتقل نہیں کیا گیا ہے۔