سرینگر/۱۷مارچ
جموں کشمیر پولیس نے جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں دو گجر نوجوانوں کی پراسرار موت کے خلاف احتجاج کے دوران اپنے ایک افسر کے طرز عمل کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
اس معاملے کی جانچ جنوبی کشمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس کریں گے۔
کولگام میں ایک پولیس افسر کے عوام کے ساتھ برتاو¿ کے بارے میں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آیا ہے۔ ہم نے کل کے واقعہ اور افسروں کے طرز عمل سے متعلق الزامات کا نوٹس لیا ہے۔
کشمیر پولیس زون نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ڈی آئی جی ایس کے آر 10 دن کے اندر تحقیقات کریں گے اور اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔
اس دوران جے کے پیپلز کانفرنس ( پی سی) کے صدر اور ایم ایل اے ہندواڑہ سجاد لون نے کولگام میں اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے جہاں ایک پولیس افسر کو دو متوفی نوجوانوں کی خاتون رشتہ داروں کو لات مارتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
لون نے کہا”کولگام میں ہلاک ہونے والے دو نوجوانوں کی خواتین رشتہ داروں کو ایک پولیس افسر کی جانب سے لات مارنے کی تصاویر انتہائی حقارت آمیز ہیں“۔
لون نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات الگ تھلگ نہیں ہیں ”اور یہ ایک نایاب واقعہ نہیں ہے۔ یہ تقریبا روزانہ کا واقعہ ہے۔ یہ صرف اتنا ہے کہ یہ فلم بندی سے بچ جاتا ہے“۔
ہندواڑہ کے ممبر اسمبلی نے اپنے بیان کے اختتام پر متاثرہ افراد کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ”میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی تعزیت کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ تیسرا نوجوان مل جائے گا۔“