نئی دہلی// معدنیات کے وزیر جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں کہا کہ کوئلے کی کانوں میں حادثات کو روکنے کے لیے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں، جس کے اچھے نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔
وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے مسٹر ریڈی نے کہا کہ کانوں میں حادثات کو کم کرنے کے لیے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں اور نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حادثات پر قابو پانے کے لیے پہلی بار کان کے اندر 5 جی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔
مسٹر ریڈی نے کہا کہ حکومت کی کوششوں سے کوئلے کی کانوں میں حادثات میں مسلسل کمی آرہی ہے اور آنے والے دنوں میں ان میں مزید کمی لانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانوں میں کام کرنے والوں کی حفاظت حکومت کی ترجیح ہے ۔
ایک دیگر سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے کہا کہ کوئلہ کانوں میں غیر قانونی کانکنی کو روکنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ جھارکھنڈ میں 50 سال سے غیر قانونی کان کنی جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے خود جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے ملاقات کی اور غیر قانونی کانکنی کو روکنے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو اس کو روکنے کے لئے آگے آنا چاہئے ۔
ایک اور سوال کے جواب میں مسٹر ریڈی نے کہا کہ جھارکھنڈ کے جھریا میں انگریزوں کے دور سے کان کے اندر آگ لگی ہوئی ہے ۔ اس کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت کا تعاون ضروری ہے ۔ حکومت آگ سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو بے گھر کرنے اور انہیں دوسری جگہوں پر بسانے اور انہیں روزگار فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔