جموں//
جموںکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران۴کروڑ۴۸لاکھ سیاح وارد جموں وکشمیر ہوئے ۔
نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر مبارک گل کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہاکہ گزشتہ دو سالوں کے دوران۴کروڑ۴۸لاکھ سیاح جموں وکشمیر کی سیر وتفریح پر آئے جن میں ۲۰ء۱لاکھ غیر ملکی سیلانی بھی شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ‘ جن کے پاس سیاحت کے محکمہ کا قلمدان بھی ہے ‘نے کہاکہ سال۲۰۲۳کے دوران۲کروڑ ۱۲لاکھ اور سال۲۰۲۴کے دوران ۲کروڑ۳۶لاکھ سیاحوں نے جموں وکشمیر کے قدرتی نظاروں سے لطف اٹھایا۔
عمرعبداللہ نے کہاکہ سال۲۰۲۳میں ۵۵ہزار۳۳۷؍اور سال۲۰۲۴میں۶۵ہزار۴۵۲غیرملکی سیلانی جموں وکشمیر کے دورے پر آئے ۔
وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں سیاحتی شعبے کو فروغ دینے کی خاطر محکمہ سیاحت نے۸ء۳۵کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں محکمہ سیاحت کے۵۹؍اثاثے آوٹ سورس کئے گئے ۔
عمر عبداللہ نے واضح کیا کہ جموں میں سیاحت کو فروغ دینے کی خاطر حکومت زمینی سطح پر کام کر رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ سرکار اس حوالے سے بیداری مہم بھی شروع کرے گی۔
وزیر اعلیٰ نے بی جے پی ممبر اسمبلی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہاکہ جموں کے تمام باشندے اور ممبران اسمبلی اس بات پر پریشان نظر آرہے ہیں کہ جموں شہر کی سیاحت کا کیا ہوگا کیونکہ انہیں ڈر ہے ریل سروس شروع ہونے کی وجہ سے جموں شہر کو فائدہ نہیں ملے گا۔
وزیر اعلیٰ نے کہاکہ بدقسمتی سے گزشتہ برسوں کے دوران جموں میں سیاحت کوفروغ دینے کی خاطر زیادہ کچھ نہیں کیا گیا۔
عمرعبداللہ نے کہاکہ ماتا ویشنو دیوی مندر پر ہر سال زائد از ایک کروڑ یاتری حاضری دینے کی خاطر آتے ہیں لیکن وہ جموں شہر کا دورہ کرنے سے قاصر نظر آرہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگرایک کروڑ یاتریوں میں سے صرف دس سے ۱۵فیصد جموں کا دورہ کریں گے تو یہاں پر اس شعبے سے جڑے لوگوں کو فائدہ ملے گا۔
وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ فی الحال ایسا کرنے میں ہم ابھی تک ناکام ثابت ہوئے ہیں تاہم سرکار کی جانب سے اس ضمن میں زمینی سطح پر اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔
ان کے مطابق جموں شہر میں جتنے بھی مذہبی مقامات ہیں سیاحوں کی توجہ ان کی اور مبذول کرانے کی خاطر بیداری مہم شروع کی جائے گی، ٹورازم پرموشن فیئر میں حصہ لے کر ملک کے لوگوں کو ان مقامات کے بارے میں جانکاری فراہم کی جائے گی۔