سرینگر//
کشمیر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران برفباری اوربارشوں کے بعد موسم میں بتدریج بہتری واقع ہو رہی ہے ۔
موسمیات محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی میں۹مارچ تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد وادی میں برف و باراں کے ایک اور مرحلے کا امکان ہے جو۱۰مارچ سے۱۲مارچ تک رہ سکتا ہے ۔
محکمے کے مطابق سیاحتی مقام گلمرگ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ۳۰سینٹی میٹر برف ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ اس دوران پہلگام، کوکرناگ اور کپوارہ کے پہاڑی علاقوں میں بھی ہلکی برف باری ہوئی ہے ۔
سرینگر سمیت وادی کے میدانی علاقوں میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران وسیع پیمانے پر رک رک کر بارشیں ہوئیں۔
س دوران سیاحتی مقام گلمرگ میں سب سے زیادہ۴ء۲۹ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ وادی کے دوسرے سیاحتی مقام پہلگام میں۸ء۲۲ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے ۔
سری نگر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ۹ء۱۲ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ اس دوران کپوارہ اور کوکرناگ میں بالترتیب۹ء۱۹ملی میٹر اور۸ء۱۹ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے ۔
ادھر وادی میں شبانہ درجہ حرارت معمول سے نیچے ریکارڈ ہوا ہے ۔
گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت۵ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول کے مطابق ریکارڈ ہوا تھا۔
گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۵ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۱ء۱ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔
پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۰ ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ کوکر ناگ میں بھی کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۰ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۴ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
ادھر وادی میں منگل کو صبح سے ہی موسم جزوی ابر آلود رہا اور آفتاب نے بھی بادلوں کی اوٹ سے باہر نکلنے کی کامیاب کوششیں کیں۔
دریں اثنا وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر، جموں قومی شاہراہ پر کئی گھنٹوں کے بعد ٹریفک کی نقل و حمل بحال کر دی گئی ہے اور پہلے مسافر بر دار گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی گئی ہے ۔
بتادیں کہ رام بن اور مہاڑ میں گذشتہ شام مٹی کے تودے گر آنے کی وجہ سے قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل روک دی گئی تھی۔
ٹریفک حکام نے منگل کی صبح بتایا کہ قومی شاہراہ پر مسافر بر دار (چھوٹی) گاڑیوں کو جموں سے سری نگر اور وادی سے جموں کی طرف چلنے کی اجازت دی گئی ہے ۔انہوں نے مسافروں سے لین ڈسلپن پر عمل کرنے اور اوور ٹیکنگ کرنے سے احتراز کرنے کی اپیل کی ہے ۔
حکام نے مسافروں سے کہا ہے کہ وہ قومی شاہراہ پر دن کے دوران ہی سفر اختیار کریں نیز چٹانیں کھسک آنے کے خدشات کے پیش نظر رام بن اور بانہال کے درمیان غیر ضروری قیام کرنے سے پرہیز کریں۔
انہوں نے کہا قومی شاہراہ کی حالت کا جائزہ لینے کے بعد بڑی گاڑیوں کو بھی چلنے کی اجازت دی جائے گی۔
ادھر وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر، لیہہ شاہراہ بھی۲۰فروری سے مسلسل بند ہے جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر گذشتہ۲ماہ سے ٹریفک کی نقل و حمل معطل ہے ۔
حکام کا کہنا ہے کہ سنتھن روڈ اور چمبا، بھدرواہ روڈ بھی مسلسل بند ہیں۔