نئی دہلی// کانگریس نے کہا ہے کہ اتر پردیش میں 69 ہزار اساتذہ کی بھرتی میں ریزروڈ زمرے کے بچوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے اور ان کے لیے مقرر کردہ کوٹہ میں غیر محفوظ زمرے کے نوجوانوں کو بھرتی کیا گیا ہے جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے ، اس لیے اس معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ ہونی چاہیے ۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ تنوج پونیا نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یوپی حکومت کی طرف سے اساتذہ کی بھرتی کو ایک بڑا گھوٹالہ قرار دیا اور کہا کہ ریاستی حکومت ریزروڈ زمرے کے نوجوانوں کو دھوکہ دے رہی ہے اور انہیں ضابطوں کے مطابق بھرتی کے عمل میں ریزرویشن نہیں دیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا ”یوپی میں 69,000 اساتذہ کی بھرتی کا ایک نیا گھوٹالہ سامنے آیا ہے ۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق اس بھرتی میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی زمرہ جات کے لوگوں کو 18500 ریزرو سیٹوں پر نوکری ملنی تھی لیکن ریزرویشن صرف 2637 سیٹوں پر نافذ کیا گیا۔ ان مخصوص نشستوں میں سے باقی 15,863 نشستیں غیر محفوظ زمرے کے لوگوں کو دی گئیں۔ یہ فیصلہ آئین میں دیے گئے ریزرویشن پر حملہ ہے اور سماجی انصاف کے خلاف ہے ۔ یوپی میں 69,000 اساتذہ کی بھرتی میں کیا گیا یہ فیصلہ آئین اور ریزرویشن کے خلاف ہے ۔
انہوں نے کہا ”بی جے پی حکومت دلت، درج فہرست ذات، او بی سی کمیونٹی کے لوگوں کو نوکریوں سے محروم کرنے کا کام کر رہی ہے ۔ حکومت نے اس فیصلے کے خلاف آواز اٹھانے والے طلباء اور اساتذہ کو بھی دبایا اور کچل دیا۔ بابا صاحب امبیڈکر نے سماجی، معاشی اور سیاسی انصاف کی بات کی تھی لیکن حکومت لوگوں کو اس سے محروم کر رہی ہے ۔ ہمارے لیڈران انصاف کے لیے یہ جنگ لڑتے رہے ہیں اور اب بھی لڑ رہے ہیں۔ ہمارے لیڈر مسلسل سماجی انصاف، شرکت، مردم شماری کی بات کرتے رہے ہیں۔ کانگریس پارٹی ہمیشہ محروم طبقے کے ساتھ کھڑی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ کانگریس پارٹی اس بھرتی گھوٹالہ کی اعلیٰ سطحی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے ۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ دلت برادری، قبائلی برادری اور او بی سی برادری کے اہل امیدواروں کا انتخاب مخصوص زمروں کی 18,500 خالی نشستوں کے لیے کیا جانا چاہیے ۔ اس ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے والے امیدواروں کے خلاف ظلم و زیادتی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے اور انہیں انصاف بھی ملنا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس سماجی انصاف اور آئینی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ اس گھوٹالے میں لاکھوں نوجوانوں کے حقوق پر حملہ ہو رہا ہے ، ان کے خواب چکنا چور ہو رہے ہیں۔ نوجوان کئی برسوں سے محنت کرکے نوکری حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن انہیں روزگار نہیں مل رہا ہے ، انہیں جلد از جلد انصاف اور روزگار ملنا چاہیے ۔