ہندوستان اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں میں آج ایک اور مقابلہ ہونے جا رہا ہے… یکطرفہ مقابلہ ۔ یقینا ہم کوئی نجومی نہیں جو پیش گوئیاں کرتے پھریں‘ لیکن اگر ماضی کوئی معنی رکھتا ہے تو… تو آج کا مقابلہ بھی یکطرفہ ہو گا… بھارت جیت جائے گا اور پاکستان کو ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑے گی … ہمارا تو صاحب یہ کہنا ہے کہ پاکستان کو اپنے ملک سے دوبئی جانے کی ضرورت ہی نہیں تھی‘ ایک لمبا سفرطے کرنا ضروری نہیں تھا… بلکہ کھیلے بغیر ہی بھارت کو ایک دو پوئنٹ دینے چاہئیں تھے جو وہ لے گا… جو اسے ملیں گے … پاکستان کو ہرا کر ملیں گے ۔ ہمیں پاکستان سے کوئی عداوت نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے‘ لیکن اس ٹیم کو دیکھ کر ‘اس کی باتیں سن کر کوئی بھی کہہ سکتا ہے کہ آج کے میچ میں کیا ہو گا اورکیا نہیں ہو گا… پاکستان نے ٹورنامنٹ کا پہلا میچ نیوزی لینڈ کیخلاف کھیلا اور ہارا… میچ سے پہلے ٹیم کے کپتان نے لوگوں سے … اپنے ہم وطنوں سے ’زبردست‘ دعاؤں کی درخواست کی تھی… یعنی کپتا ن کو بھی اپنی ٹیم کی کاکردگی پر کوئی یقین نہیں تھا … اسے بھی لگا کہ یہ ٹیم دعاؤں کے سہارے ہی میچ جیت سکتی ہے …یقینا عام پاکستانیوں نے اپنی ٹیم کے حق میں دعائیں کیں ہوں گی لیکن… لیکن مسئلہ یہ ہے کہ صرف دعاؤں سے کام تھوڑے ہی چلتا ہے… دعا کے ساتھ ساتھ دوا بھی ضروری ہو تی ہے… اور جس انداز میں یہ ٹیم کھیلی ‘ جس طرح اس کے ’مایہ ناز‘ بلے باز … بابر اعظم نے بلے بازی کی اسے دیکھ کر یقینا اس ٹیم کو دوا کی بھی ضرورت ہے … دوا یعنی بہتر کا ر کردگی کی ضرورت ہے…کیا پاکستان سے آج کسی بہتر کا کردگی کی توقع کی جا سکتی ہے ؟ تو صاحب ہمیں نہیں لگتا ہے… اور اس لئے نہیں لگتا ہے کیوں کہ خود اس ملک کے کئی سابق مایہ ناز کھلاڑی اس بات کا اعتراف کررہے ہیں کہ بھارت کے پاس کئی میچ وننگ کھلاڑی ہیں… اور پاکستان کے پاس ایک بھی نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے کہ اللہ میاں کی قسم جس طرح بھارت اور پاکستان میں کوئی موازنہ نہیں ہے… اور بالکل بھی نہیں ہے… اسی طرح ان دوٹیموں میں بھی نہیں ہے… اور بالکل بھی نہیں ہے ۔دعاؤں کے بعد بھی نہیں ہے کہ… کہ دُعا کے ساتھ ساتھ دوا بھی ضروری ہوتی ہے جو کم از کم پاکستان کے پاس نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔ ہے نا؟