سرینگر//
پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ جموںکشمیر کے ضلع کٹھوعہ کے بلاور میں مکھن دین کی زیر حراست خودکشی کے معاملے میں ہفتے گذر جانے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔
محبوبہ کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں اب تک نہ کسی عدالتی انکوائری کا حکم دیا گیا ہے اور نہ ہی سوگوار خاندان کیلئے کسی قسم کے معاوضے یا امداد کا اعلان کیا گیا ہے ۔انہوں نے ڈی جی پی جموں وکشمیر سے مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے ۔
پی ڈی پی صدر نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز اپنے ’ایکس‘ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کیا۔انہوں نے کہا’مکھن دین کی المناک موت کو ہفتے گذر گئے لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی، عدالتی انکوائری کا کوئی حکم یا سوگوار خاندان کے لیے کسی قسم کا امداد یا معاوضہ بھی نہیں دیا گیا‘۔
ان کا کہنا ہے ’سب سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ مقتول کو مبینہ طور پر خودکشی کرانے والا ایس ایچ او بلاور تاحال فرار ہے ‘۔
محبوبہ نے اپنے پوسٹ میں کہا’یہ معاملہ صرف یہیں ختم نہیں ہوتا ہے مکھن دین جیسے بہت سے بے گناہ افراد کو ایک ہی افسر کے ذریعہ ملی ٹنسی کے جھوٹے الزامات میں گرفتار کیا جاتا ہے اور جب تک کارروائی نہیں کی جاتی ہے ان کو اسی المناک انجام کا سامنا کرنا پڑتا ہے‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں وکشمیر کو مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا’’ہم ڈی جی پی جموں وکشمیر پولیس سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مداخلت کریں اور متاثرہ خاندان کیلئے انصاف کو یقینی بنائیں اور مستقبل میں ایسے المناک واقعات کی روک تھام کو یقینی بنائیں۔‘‘