سرینگر//
جموں کشمیر میں خشک موسم کے بیچ۲۰فروری کو وسیع پیمانے پر برف وباراں کی پیش گوئی کی گئی ہے ۔
کشمیر ویتھر کے مطابق۲۰ فروری کوایک تازہ مغربی ہوا جموں و کشمیر پر اثر انداز ہونے والی ہے جس کے نتیجے میں یونین ٹریٹری کے دونوں خطوں میں وسیع پیمانے پر برف باری یا بارشیں ہو سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کا یہ نظام اس وقت افغانستان میں تیار ہو رہا ہے اور۱۹فروری کی رات تک جموں وکشمیر کی طرف بڑھے گا اور اگلے دن یعنی۲۰فروری کو شدت اختیار کرے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں جموں وکشمیر کے بیشتر علاقوں میں درمیانی سے بھاری درجے کی برف باری یا بارشوں کا امکان ہے ۔
کشمیر ویتھر نے کہا کہ اس دوران جموں خطے میں وادی کشمیر کے مقابلے میں زیادہ بارش ریکارڈ ہونے کا امکان ہے جبکہ چناب وادی کے رام بن، کشتواڑ اور ڈوڈہ اضلاع میں بھاری بارش ہو سکتی ہے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے میدانی علاقوں میں ابتدائی طور پر بارشیں ہوسکتی ہیں لیکن بعد ازاں درجہ حرارت میں گراوٹ برف باری کا باعث بن سکتی ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ اس دوران گلمرگ، سنتھن ٹاپ، پیر کی گلی اور مغل روڈ پر شدید برف باری کی توقع ہے ۔
کشمیر ویتھر کے مطابق دن کے درجہ حرارت میں بھی نمایاں گراوٹ ریکارڈ ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ درجہ حرارت جو فی الحال۱۵ڈگری سینٹی گریڈ سے۱۸ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہو رہا ہے ۲۰فروری کو۷ڈگری سینٹی سے بھی نیچے ریکارڈ ہوسکتا ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ بعد ازاں۲۱ فروری سے موسم میں بہتری واقع ہونے کی توقع ہے ۔وادی میں جاری خشک موسمی صورتحال سے کسانوں میں تشویش پائی جا رہی ہے کیونکہ موسم سرما میں ہی پانی کے ذخائر خشک ہو رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ بارشوں کی کمی سے موسم گرما میں پانی کی شدید کمی پیدا ہوسکتی ہے جس سے فصلوں کو نقصان کے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں سال رواں کے پہلے ڈیڑھ ماہ کے دوران بارش کی۷۹فیصد کمی ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ اس دوران جموں میں بارش کی۸۴فیصد کمی درج ہوئی ہے ۔
اس دوران سیاحتی مقام گلمرگ میں کھیلو انڈیا سرمائی کھیلوں کا پانچواں ایڈیشن خطے میں ناکافی برف باری کی وجہ سے موخر کر دیا گیا ہے ۔
چار دنوں پر محیط کھیلوں کا یہ ایڈیشن۲۲فروری سے شروع ہوکر۲۵ فروری کو اختتام پذیر ہونے والا تھا۔
ایک سرکار عہدیدار نے بتایا کہ امسال ناکافی برف باری ہوئی پہاڑوں اور زمین پر اس قدر برف جمع نہیں ہے کہ ان کھیلوں کا انعقاد عمل میں لایا جا سکے ۔
عہدیدار نے کہا’’موجودہ موسمی حالات کو دیکھ کر متعلقہ افسروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی گئی جس میں تمام امور پر بات چیت کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا کہ فی الوقت ان کھیلوں کو ملتوی کیا جائے گا‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق۲۰فروری کو برف باری کا امکان ہے اور اس کے بعد۲۴ فروری کو بھی برف باری کی پیش گوئی ہے جس کے مطابق ان کھیلوں کے انعقاد کے بارے میں فیصلہ لیا جائے گا۔
عہدیدار نے کہا کہ کھیلو انڈیا جب سے شروع ہوا ہے تو ہر سال اس میں شرکا کا اضافہ ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ امسال بھی ملک کی مختلف ریاستوں سے کافی تعداد میں کھلاڑی آنے والے تھے جو کھیلو انڈیا کے مختلف گیمز میں شرکت کرنے والے تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ ان کھیلوں کیلئے دیگر تمام ضروری تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ گیمز کے چوتھے ایڈیشن میں ۱۲سو سے زیادہ شرکاء نے حصہ لیا تھا جن میں۷۰۰سے زیادہ کھلاڑی‘۱۴۱معاون عملہ‘۱۱۳تکنیکی حکام ۲۵۰سے زیادہ رضاکار شامل تھے ۔