جمعہ, جولائی 4, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home تازہ تریں

حکمرانی کا دہرا ماڈل زیادہ دیر تک قائم نہیں رہے گا:وزیر اعلیٰ

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2025-01-28
in تازہ تریں, ٹاپ سٹوری
A A
وزیر اعظم مودی کی موجودگی میں وزیر اعلی عمر نے ریاست کا درجہ بحال کرنے پر زور دیا
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

سرینگر/28 جنوری (ویب ڈیسک)

وزیر اعلیٰ‘ عمر عبداللہ نے منگل کے روز کہا کہ منتخب حکومت عوام کے مسائل کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کررہی ہے اور یہ گننا بے معنی ہے کہ جموں و کشمیر میں حکومت کتنے دنوں سے قائم ہے۔

ان کاکہنا تھا”اگر آپ کو لگتا ہے کہ ہم دن نہیں گن رہے تھے تو یہ آپ ہیں جو دن گن رہے ہیں۔ یہ ہمارے لئے بیکار ہے۔ جب ہم ایک سو دنوں کے کام کی بات کرتے ہیں تو اس کا کوئی مقصد پورا نہیں ہوتا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ چھ سال کی مدت کے بعد یہ ایک مختلف دور ہے۔ حکومت کے ڈومین اور کام کاج کو سمجھنے میں وقت لگتا ہے۔ اس سے پہلے میں ریاست کے وزیر اعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دے چکا تھا اور لوگوں کو خصوصی سہولیات حاصل تھیں، لیکن آج یہ ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے جو مکمل طور پر مختلف ہے۔ لیکن ہماری کوشش ہے کہ عوام اور حکومت کے درمیان اچھے تعلقات برقرار رہیں اور ہم اس میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ہم نے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنا شروع کرنے کی بھی کوشش کی“۔

متعلقہ

ترال میں دو ملی ٹینٹ معاونین گرفتار، دھماکہ خیز مواد برآمد

کشمیر میں۵جولائی تک موسم گرم و مرطوب رہنے کا امکان

وزیر اعلی عمر عبداللہ نے ایک ٹی وی چینل کے ذریعہ منعقدہ ایک پروگرام کے دوران ان خیالات کا اظہار کررہے تھے۔

عمر عبداللہ نے حکومت کے کام کاج میں رکاوٹوں کو تسلیم کیا کیونکہ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کو طاقت کے دو مراکز سے کنٹرول کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا”ہم کے اے ایس افسروں کا تبادلہ کر رہے ہیں، جبکہ آئی اے ایس کا تبادلہ راج بھون سے کیا جا رہا ہے۔ یہ دوہرے کنٹرول سسٹم کی وجہ سے ہے۔کابینہ کے فیصلوں کو منظوری کےلئے لیفٹیننٹ گورنر آفس بھیجا جا رہا ہے۔ ایل جی نئی دہلی کے حکم کے تحت لاءاینڈ آرڈر کا خیال رکھ رہے ہیں۔ پہلے یہ کابینہ ہی فیصلہ کرتی تھی کہ ڈی سی، ایس پی، آئی جی، صوبائی کمشنر‘چیف سیکرٹری وغیرہ کون ہوں گے اور اب ہم ان کی تقرریوں کا فیصلہ نہیں کر رہے ہیں۔ ان کا حکم اور کنٹرول ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔ لیکن ہمیں لگتا ہے کہ یہ نظام زیادہ دیر تک قائم نہیں رہے گا“۔

وزیر اعلیٰ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جموں و کشمیر کی منتخب حکومت بے اختیار نہیں ہے۔انکاکہنا تھا” حکومت بے اختیار نہیں ہے۔ اگر ہم بے اختیار ہوتے تو آپ مجھ سے نہیں بلکہ ایل جی سے سوال کرتے۔ اگر آج منتخب نمائندے آپ کے سامنے بیٹھے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ہمارے ہاتھ میں کچھ ہے“۔

عمرعبداللہ نے یہ بھی کہا کہ انتخابات کے دوران ہم نے عوام سے کچھ نہیں چھپایا۔ انہوں نے کہا”ہم نے ہر چیز کو واضح کیا کہ اگر ہمیں 100 فیصد مسائل کو حل کرنا ہے تو اسے مکمل ریاست کا درجہ دینے کی ضرورت ہے۔ لیکن پھر بھی میں یہ کہوں گا کہ جموں و کشمیر کے یو ٹی ہونے کے باوجود ایسے مسائل ہیں جن کو حل کیا جاسکتا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ دوہری طاقت کا نظام زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہے گا کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے زیڈ موڑ ٹنل کی افتتاحی تقریب میں کہا تھا کہ وہ اپنے وعدوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم اپنے اہداف کا تعاقب کر رہے ہیں اور ہم اپنے اہداف کے حصول کو یقینی بنائیں گے“۔

کابینہ اور قانون ساز اسمبلی کی جانب سے منظور کی گئی قراردادوں کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ دونوں قراردادیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا”میں نے خود کابینہ کی قرارداد وزیر اعظم نریندر مودی کو سونپی، کیونکہ اسمبلی کی قرارداد میرے لیے زیادہ قابل قدر اور معنی خیز ہے کیونکہ ہم نے اسے نئی دہلی بھیجا تھا جس نے اسے مسترد نہیں کیا۔ یہ ہمارے لئے ایک بڑی کامیابی ہے“۔

دفعہ 370 اور 35 (اے) کی بحالی کے وعدے کے بارے میں پوچھے جانے پر عمرعبداللہ نے کہا”اگر ہم لوگوں سے کہیں گے کہ ہمیں ان لوگوں سے حقوق واپس ملیں گے جنہوں نے ہم سے یہ حقوق چھین لیے ہیں تو یہ دھوکہ دینے جیسا ہوگا۔ یہ ایک احمقانہ وعدہ ہوگا۔ کم از کم ہم اپنے لوگوں کو دھوکہ نہیں دیں گے۔ اگر بی جے پی جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے لئے سالوں تک انتظار کرے گی تو ہمیں اسے واپس حاصل کرنے کے لئے کچھ وقت کا انتظار کیوں نہیں کرنا چاہئے“۔

وزیر اعلیٰ نے کہا”مجھے نہیں لگتا کہ پچھلے 100 دنوں میں کیے گئے کام سے مطمئن ہونے کی ضرورت ہے۔ میرا ماننا ہے کہ زیادہ سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ کم از کم ہم حکومت اور عوام کے درمیان رابطے بحال کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں“۔

سرینگر اسمارٹ سٹی ورکس میں مبینہ گھوٹالے کی تحقیقات کرنے والے اینٹی کرپشن بیورو کے افسران کے تبادلوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے تبادلے شفافیت اور احتساب کے اصولوں کو کمزور کرتے ہیں۔

عمرعبداللہ نے ریمارکس دیئے کہ یہ تبادلے نہیں ہونے چاہئیں تھے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اے سی بی ان کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ محکمہ میرے کنٹرول میں ہوتا تو شاید اس طرح کے تبادلے نہ ہوتے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

وزیر اعلی کا محکمہ جل شکتی کی اسکیموں پر عمل درآمد کا جائزہ‘ مضبوط تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ میکانزم کی اہمیت پر زور

Next Post

کشمیر میں 29 جنوری سے 5 فروری تک موسم خراب رہنے کا امکان

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

شوپیاں گرینیڈ حملے میں ملوث تین افراد گرفتار، اسلحہ بر آمد:پولیس
تازہ تریں

ترال میں دو ملی ٹینٹ معاونین گرفتار، دھماکہ خیز مواد برآمد

2025-07-04
تازہ تریں

کشمیر میں۵جولائی تک موسم گرم و مرطوب رہنے کا امکان

2025-07-04
وادی کشمیر کے مختلف اضلاع میں ایس آئی اے کے چھاپے
تازہ تریں

بجبہاڑہ قتل کیس:ایس آئی اے کی چھاپہ مار کارروائیاں:ترجمان

2025-07-04
۵لاکھ بے گھر افراد کیلئے گھر وں کی فراہمی
ٹاپ سٹوری

۵لاکھ بے گھر افراد کیلئے گھر وں کی فراہمی

2025-07-04
کولگام میں سابق فوجی کی ہلاکت‘500گرفتار
تازہ تریں

اننت ناگ پولیس نے ملی ٹنسی سے متاثرہ کنبوں کے لئے ہلپ لائن قائم کی

2025-07-03
۵۲ دنوں پر محیط سالانہ امر ناتھ یاترا ختم ‘ ۵لاکھ یاتریوں کا گھپا کے درشن
تازہ تریں

امرناتھ یاترا ۲۰۲۵:میڈیا نمائندگان کے لیے اہم ہدایات جاری

2025-07-03
وزیر دفاع نے اکھنور میں ۱۰۸فٹ بلند قومی پرچم لہرایا
تازہ تریں

’دہشت گرد کہیں بھی ہوں انہیں ختم کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں‘

2025-07-03
آزادپارٹی کے نظریے کے بجائے ذاتی اختلافات کی بنیادوں پر مستعفی ہوئے:قرہ
تازہ تریں

ریاستی درجہ جموں کشمیر کا آئینی حق ہے ، بحالی ناگزیر:قرہ

2025-07-03
Next Post
کشمیر:بارش نہ ہونا درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ ہونے کی وجہ:ماہر موسمیات

کشمیر میں 29 جنوری سے 5 فروری تک موسم خراب رہنے کا امکان

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.